زبور 115:1-18
115 اَے یہوواہ! ہماری نہیں، ہاں، ہماری نہیں*بلکہ اپنی اٹوٹ محبت اور وفاداری کی وجہ سےاپنے نام کی بڑائی کر۔
2 قوموں کو یہ کہنے کا موقع کیوں ملے:
”کہاں ہے اِن کا خدا؟“
3 ہمارا خدا آسمان پر ہے؛وہ جو چاہتا ہے، وہی کرتا ہے۔
4 اُن کے بُت سونا اور چاندی ہیں؛وہ اِنسان کے ہاتھ کا کام ہیں۔
5 اُن کے مُنہ تو ہیں مگر وہ بول نہیں سکتے؛آنکھیں تو ہیں مگر وہ دیکھ نہیں سکتے؛
6 کان تو ہیں مگر وہ سُن نہیں سکتے؛ناک تو ہیں مگر وہ سُونگھ نہیں سکتے؛
7 ہاتھ تو ہیں مگر وہ چُھو نہیں سکتے؛پاؤں تو ہیں مگر وہ چل نہیں سکتے؛اُن کے گلے سے کوئی آواز نہیں نکلتی۔
8 اُنہیں بنانے والے اُن کی طرح ہو جائیں گےاور وہ سب بھی جو اُن پر بھروسا کرتے ہیں۔
9 اَے اِسرائیل! یہوواہ پر بھروسا رکھ؛وہ تیرا مددگار اور تیری ڈھال ہے۔
10 اَے ہارون کے گھرانے! یہوواہ پر بھروسا رکھ؛وہ تیرا مددگار اور تیری ڈھال ہے۔
11 یہوواہ کا خوف رکھنے والو! یہوواہ پر بھروسا رکھو؛وہ تمہارا مددگار اور تمہاری ڈھال ہے۔
12 یہوواہ ہمیں یاد رکھتا ہے اور وہ ہمیں برکت دے گا؛وہ اِسرائیل کے گھرانے کو برکت دے گا؛وہ ہارون کے گھرانے کو برکت دے گا۔
13 جو یہوواہ کا خوف رکھتے ہیں، وہ اُنہیں برکت دے گاچاہے وہ چھوٹے ہوں یا بڑے۔
14 یہوواہ تمہاری، ہاں، تمہاری اور تمہارے بچوں* کیتعداد بڑھائے گا۔
15 آسمان اور زمین کا خالقیہوواہ تمہیں برکت دے۔
16 آسمان تو یہوواہ کا ہےمگر زمین اُس نے اِنسانوں* کو دی ہے۔
17 مُردے یاہ کی بڑائی نہیں کرتےاور نہ ہی وہ جنہیں موت خاموش کرا دیتی ہے۔*
18 لیکن ہم اب سے ہمیشہ تکیاہ کی بڑائی کریں گے۔
یاہ کی بڑائی کرو!*
فٹ نوٹس
^ یا ”اَے یہوواہ! ہم کسی چیز کے حقدار نہیں، ہاں، ہم کسی چیز کے حقدار نہیں“
^ لفظی ترجمہ: ”بیٹوں“
^ لفظی ترجمہ: ”اِنسان کے بیٹوں“
^ لفظی ترجمہ: ”جو خاموشی میں اُتر جاتے ہیں۔“
^ یا ”ہللویاہ!“ ”یاہ“ نام یہوواہ کا مخفف ہے۔