زبور 2‏:1‏-‏12

  • یہوواہ اور اُس کا مسیح

    • یہوواہ قوموں پر ہنستا ہے ‏(‏4‏)‏

    • یہوواہ بادشاہ مقرر کرتا ہے ‏(‏6‏)‏

    • ‏”‏بیٹے کی تعظیم کرو“‏ ‏(‏12‏)‏

2  قومیں طیش میں کیوں ہیںاور لوگ فضول باتوں پر دھیان کیوں دے رہے ہیں؟‏*  2  زمین کے بادشاہ مقابلے کے لیے تیار ہو گئے ہیںاور حکمران متحد ہو کر*‏ یہوواہ اور اُس کے مسیح کے خلاف جمع ہو گئے ہیں۔‏  3  وہ کہتے ہیں:‏ ”‏آؤ ہم اُن کی پہنائی ہوئی زنجیریں توڑ ڈالیںاور اُن کی باندھی ہوئی رسیاں اُتار پھینکیں۔“‏  4  وہ جو آسمان پر تخت‌نشین ہے، ہنسے گا؛‏یہوواہ اُن کا مذاق اُڑائے گا۔‏  5  اُس وقت وہ غصے میں اُن پر برس پڑے گااور اپنے شدید قہر سے اُن پر دہشت طاری کر دے گا  6  اور کہے گا:‏ ”‏مَیں نے خود اپنے مُقدس پہاڑ صِیّون پراپنے چُنے ہوئے بادشاہ کو تخت پر بٹھایا ہے۔“‏  7  مَیں یہوواہ کے فرمان کا اِعلان کروں گا؛‏اُس نے مجھ سے کہا:‏ ”‏تُم میرے بیٹے ہو؛‏آج سے مَیں تمہارا باپ ہوں۔‏  8  مجھ سے مانگو اور مَیں تمہیں وراثت میں قومیں دوں گااور پوری زمین کو تمہاری ملکیت بنا دوں گا۔‏  9  تُم اُنہیں لوہے کے عصا سے توڑ دو گےاور مٹی کے برتن کے ٹکڑے کی طرح چکناچُور کر دو گے۔“‏ 10  اِس لیے بادشاہو!‏ گہری سمجھ سے کام لو؛‏زمین کے منصفو!‏ اِصلاح کو قبول کرو۔‏* 11  یہوواہ کا خوف رکھتے ہوئے اُس کی خدمت کرواور اُس کا گہرا احترام کرتے ہوئے*‏ خوشی مناؤ۔‏ 12  بیٹے کی تعظیم کرو*‏ ورنہ خدا*‏ غصے میں آ جائے گااور تُم نیکی کی راہ سے مٹ جاؤ گےکیونکہ اُس کا غصہ فوراً بھڑک اُٹھتا ہے۔‏ وہ سب خوش رہتے ہیں جو اُس کے پاس پناہ لیتے ہیں۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏فضول باتیں کیوں بڑبڑا رہے ہیں؟“‏
یا ”‏آپس میں صلاح مشورہ کر کے“‏
یا ”‏خبردار ہو جاؤ۔“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اور کانپتے ہوئے“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏بیٹے کو چُومو“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏وہ“‏