زبور 8‏:1‏-‏9

  • خدا کی عظمت اور اِنسان کی حیثیت

    • ‏”‏تیرا نام .‏.‏.‏ کتنا عظیمُ‌الشان ہے!‏“‏ ‏(‏1‏،‏9‏)‏

    • ‏”‏فانی اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھے؟“‏ ‏(‏4‏)‏

    • اِنسان کے سر پر عظمت کا تاج ‏(‏5‏)‏

موسیقار کے لیے۔ اِس نغمے کو گِتّیت*‏ کے مطابق گایا جائے۔ داؤد کا نغمہ۔‏ 8  اَے یہوواہ ہمارے مالک!‏ تیرا نام پوری زمین پر کتنا عظیمُ‌الشان ہے!‏تیری شان‌وشوکت آسمان سے بھی کہیں زیادہ بلند ہے!‏*  2  تُو نے چھوٹے اور دودھ پیتے بچوں کے مُنہ سےاپنے مخالفوں کے سامنے اپنی طاقت ظاہر کی ہےتاکہ دُشمنوں اور بدلہ لینے والوں کے مُنہ بند کر سکے۔‏  3  جب مَیں آسمان کو دیکھتا ہوں جسے تُو نے اپنے ہاتھوں*‏ سے بنایا ہےاور چاند ستاروں کو دیکھتا ہوں جنہیں تُو نے خلق کِیا ہے  4  تو سوچتا ہوں کہ فانی اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھےاور اِنسان کا بیٹا کیا ہے کہ تُو اُس کا خیال رکھے؟‏  5  تُو نے اُسے فرشتوں سے تھوڑا کم‌تر کر دیا؛‏*تُو نے اُسے شان اور عظمت کا تاج پہنایا۔‏  6  تُو نے اُسے اُن چیزوں پر اِختیار بخشا جو تُو نے اپنے ہاتھوں سے بنائی ہیں؛‏تُو نے ساری چیزیں اُس کے پاؤں تلے کر دیں  7  یعنی ساری بھیڑ بکریاں، گائے بیل اور جنگلی جانور؛‏  8  آسمان کے پرندے اور سمندر کی مچھلیاںبلکہ سمندر میں تیرنے والے سارے جان‌دار۔‏  9  اَے یہوواہ ہمارے مالک!‏ تیرا نام پوری زمین پر کتنا عظیمُ‌الشان ہے!‏

فٹ‌ نوٹس

‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ کو دیکھیں۔‏
یا شاید ”‏تیری شان‌وشوکت کا ذکر آسمان سے اُوپر ہوتا ہے!‏“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنی اُنگلیوں“‏
یا ”‏اُسے اُن سے تھوڑا کم‌تر کر دیا جو خدا کی طرح ہیں؛“‏