پیدائش 27‏:1‏-‏46

  • یعقوب اِضحاق سے دُعا لیتے ہیں ‏(‏1-‏29‏)‏

  • عیسُو اِضحاق سے دُعا دینے کو کہتے ہیں لیکن توبہ نہیں کرتے ‏(‏30-‏40‏)‏

  • عیسُو یعقوب کے دُشمن بن جاتے ہیں ‏(‏41-‏46‏)‏

27  اِضحاق بوڑھے ہو گئے تھے اور اُن کی نظر اِتنی کمزور ہو گئی تھی کہ اُنہیں کچھ دِکھائی نہیں دیتا تھا۔ پھر ایک دن اُنہوں نے اپنے بڑے بیٹے عیسُو کو بُلایا اور کہا:‏ ”‏بیٹا!‏“‏ عیسُو نے کہا:‏ ”‏جی ابو!‏“‏ 2  اِضحاق نے کہا:‏ ”‏مَیں بوڑھا ہو گیا ہوں اور مجھے نہیں پتہ کہ مَیں اَور کتنے دن زندہ رہوں گا۔ 3  اِس لیے اپنے ہتھیار اور اپنا تیر کمان لے کر جنگل میں جاؤ اور میرے لیے شکار مار کر لاؤ۔ 4  پھر مزےدار سا گوشت پکانا، بالکل ویسا جیسا مجھے پسند ہے اور مجھے لا کر دینا۔ مَیں اُسے کھاؤں گا اور پھر مَیں*‏ مرنے سے پہلے آپ کو دُعا دوں گا۔“‏ 5  اِس کے بعد عیسُو جنگل میں چلے گئے تاکہ شکار مار کر لا سکیں۔ لیکن رِبقہ نے اِضحاق اور عیسُو کی باتیں سُن لی تھیں۔ 6  اِس لیے اُنہوں نے اپنے بیٹے یعقوب سے کہا:‏ ”‏مَیں نے ابھی ابھی سنا ہے کہ آپ کے ابو آپ کے بھائی عیسُو سے کہہ رہے تھے 7  کہ ”‏شکار مار کر لاؤ اور میرے لیے مزےدار سا گوشت پکاؤ۔ مَیں اُسے کھاؤں گا اور مرنے سے پہلے یہوواہ سے دُعا کروں گا کہ وہ آپ کو برکت دے۔“‏ 8  اب بیٹا!‏ دھیان سے میری بات سنو اور جیسا مَیں کہتی ہوں ویسا ہی کرو۔ 9  ذرا جاؤ اور ریوڑ میں سے بکری کے دو موٹے تازے بچے لے کر آؤ تاکہ مَیں مزےدار سا گوشت پکاؤں، بالکل ویسا جیسا آپ کے ابو کو پسند ہے۔ 10  پھر آپ اُسے اپنے ابو کے پاس لے جانا تاکہ وہ اُسے کھائیں اور مرنے سے پہلے آپ کو دُعا دیں۔“‏ 11  یعقوب نے اپنی والدہ رِبقہ سے کہا:‏ ”‏لیکن میرے بھائی عیسُو کے جسم پر بہت بال ہیں جبکہ میرے جسم پر نہیں ہیں۔ 12  اگر ابو نے مجھے چُھو کر پہچان لیا تو؟ اُنہیں لگے گا کہ مَیں اُن کا مذاق اُڑا رہا ہوں۔ پھر مجھے دُعا کی بجائے بددُعا ملے گی۔“‏ 13  اِس پر اُن کی والدہ نے اُن سے کہا:‏ ”‏آپ کو دی جانے والی بددُعا مجھے لگ جائے میرے بیٹے۔ اب جیسے مَیں کہہ رہی ہوں، ویسے کرو اور مجھے بکری کے بچے لا کر دو۔“‏ 14  تب یعقوب گئے اور اپنی والدہ کو بکری کے بچے لا کر دیے۔ پھر اُن کی والدہ نے لذیذ گوشت پکایا، بالکل ویسا جیسا اِضحاق کو پسند تھا۔ 15  اِس کے بعد رِبقہ نے گھر سے اپنے بڑے بیٹے عیسُو کا بہترین لباس لیا اور اِسے اپنے چھوٹے بیٹے یعقوب کو پہنایا۔ 16  اِس کے علاوہ اُنہوں نے یعقوب کے ہاتھوں اور گردن کے اُس حصے پر بکری کے بچوں کی کھال لپیٹ دی جہاں بال نہیں تھے۔ 17  پھر اُنہوں نے اپنے بیٹے یعقوب کو وہ لذیذ کھانا اور روٹی دی جو اُنہوں نے بنائی تھی۔‏ 18  اِس کے بعد یعقوب اپنے والد کے پاس گئے اور اُن سے کہا:‏ ”‏ابو!‏“‏ اِضحاق نے کہا:‏ ”‏جی بیٹا!‏ آپ کون ہو، عیسُو ہو یا یعقوب؟“‏ 19  یعقوب نے اپنے والد سے کہا:‏ ”‏مَیں آپ کا پہلوٹھا بیٹا عیسُو ہوں۔ مَیں نے ویسا ہی کِیا ہے جیسا آپ نے کہا تھا۔ مہربانی سے اُٹھ کر بیٹھیں اور میرے شکار کا گوشت کھائیں۔ پھر آپ*‏ مجھے دُعا دیں۔“‏ 20  اِس پر اِضحاق نے اپنے بیٹے سے کہا:‏ ”‏آپ کو اِتنی جلدی شکار کیسے مل گیا بیٹا؟“‏ یعقوب نے جواب دیا:‏ ”‏یہوواہ آپ کے خدا نے اِسے ڈھونڈنے میں میری مدد کی۔“‏ 21  پھر اِضحاق نے یعقوب سے کہا:‏ ”‏بیٹا!‏ ذرا میرے قریب آؤ تاکہ مَیں آپ کو چُھو کر جان سکوں کہ آپ واقعی میرے بیٹے عیسُو ہو یا نہیں۔“‏ 22  تب یعقوب اپنے والد اِضحاق کے قریب گئے۔ اِضحاق نے اُنہیں چُھوا اور کہا:‏ ”‏آواز تو یعقوب کی ہے لیکن ہاتھ عیسُو کے ہیں۔“‏ 23  اِضحاق اُنہیں پہچان نہیں پائے کیونکہ اُن کے ہاتھوں پر اُن کے بھائی عیسُو کی طرح بال تھے۔ پھر اِضحاق نے اُنہیں دُعا دی۔‏ 24  اِس کے بعد اِضحاق نے اُن سے پوچھا:‏ ”‏کیا آپ واقعی میرے بیٹے عیسُو ہو؟“‏ یعقوب نے جواب دیا:‏ ”‏جی ابو۔“‏ 25  تب اِضحاق نے کہا:‏ ”‏بیٹا!‏ لاؤ مجھے شکار کا گوشت دو تاکہ مَیں اِسے کھاؤں۔ پھر مَیں*‏ آپ کو دُعا دوں گا۔“‏ اِس پر یعقوب نے اُنہیں گوشت دیا اور اُنہوں نے کھایا۔ یعقوب نے اُنہیں مے بھی لا کر دی اور اُنہوں نے پی۔ 26  پھر اُن کے والد اِضحاق نے اُن سے کہا:‏ ”‏میرے قریب آؤ بیٹا اور مجھے چُومو۔“‏ 27  یعقوب اُن کے قریب آئے اور اُنہیں چُوما۔ اور اِضحاق کو اُن کے لباس کی خوشبو آئی۔ پھر اُنہوں نے یعقوب کو دُعا دیتے ہوئے کہا:‏ ‏”‏میرے بیٹے کی خوشبو اُس میدان کی خوشبو کی طرح ہے جسے یہوواہ نے برکت دی ہو۔ 28  میری دُعا ہے کہ سچا خدا آپ کو آسمان کی شبنم، زمین کی زرخیزی اور کثرت سے اناج اور نئی مے دے۔ 29  لوگ آپ کی خدمت کریں اور قومیں آپ کے سامنے جھکیں۔ آپ اپنے بھائیوں کے مالک ہو اور آپ کی ماں کے بیٹے آپ کے سامنے جھکیں۔ جو آپ کو بددُعا دیں، اُن پر لعنت ہو اور جو آپ کو دُعا دیں، اُنہیں برکت ملے۔“‏ 30  جیسے ہی اِضحاق نے یعقوب کو دُعا دی اور وہ اپنے والد کے پاس سے نکلے، اُن کے بھائی عیسُو شکار سے لوٹ آئے۔ 31  عیسُو نے بھی اپنے والد کے لیے مزےدار کھانا بنایا اور اِسے لے کر اُن کے پاس گئے اور اُن سے کہا:‏ ”‏اُٹھیں ابو!‏ اپنے بیٹے کے شکار کا گوشت کھائیں۔ پھر آپ*‏ مجھے دُعا دیں۔“‏ 32  اِس پر اُن کے والد اِضحاق نے کہا:‏ ”‏آپ کون ہو؟“‏ عیسُو نے جواب دیا:‏ ”‏مَیں آپ کا بیٹا ہوں، آپ کا پہلوٹھا بیٹا، عیسُو۔“‏ 33  یہ سُن کر اِضحاق بُری طرح کانپنے لگے اور کہنے لگے:‏ ”‏تو پھر وہ کون تھا جو میرے لیے شکار مار کر لایا تھا؟ مَیں نے آپ کے آنے سے پہلے ہی کھانا کھایا اور اُسے دُعا دی۔ اور اب اُسے برکت ضرور ملے گی۔“‏ 34  اپنے والد کی بات سُن کر عیسُو اِنتہائی دُکھ بھری آواز میں چلّانے لگے اور کہنے لگے:‏ ”‏ابو!‏ مجھے بھی دُعا دیں، مجھے بھی!‏“‏ 35  اِضحاق نے کہا:‏ ”‏آپ کے بھائی نے آ کر دھوکے سے وہ دُعا لے لی جو مَیں نے آپ کو دینی تھی۔“‏ 36  اِس پر عیسُو نے کہا:‏ ”‏اُس کا نام یعقوب*‏ صحیح رکھا گیا ہے کیونکہ اُس نے دو بار میری جگہ لی ہے۔ پہلے وہ میرا پہلوٹھے کا حق لے گیا اور اب اُس نے وہ دُعا بھی لے لی ہے جو مجھے ملنی تھی!‏“‏ پھر اُنہوں نے کہا:‏ ”‏کیا آپ کے پاس مجھے دینے کے لیے کوئی دُعا نہیں ہے؟“‏ 37  اِضحاق نے عیسُو کو جواب دیا:‏ ”‏مَیں نے اُسے دُعا دی ہے کہ وہ آپ کا مالک ہو اور اُس کے سب بھائی اُس کے نوکر ہوں۔ مَیں نے اُسے یہ دُعا بھی دی ہے کہ اُس کے پاس کثرت سے اناج اور نئی مے ہو۔ اب آپ کو دینے کے لیے میرے پاس بچا ہی کیا ہے بیٹا؟“‏ 38  عیسُو نے اپنے والد سے کہا:‏ ”‏کیا آپ کے پاس صرف ایک ہی دُعا تھی ابو؟ مجھے بھی دُعا دیں، مجھے بھی!‏“‏ اِس کے ساتھ ہی عیسُو اُونچی آواز میں چلّانے اور رونے لگے۔ 39  اِس پر اُن کے والد اِضحاق نے اُن سے کہا:‏ ”‏آپ ایسی جگہ پر بسو گے جہاں نہ تو زمین زرخیز ہوگی اور نہ ہی آسمان سے شبنم پڑے گی۔‏ 40  آپ اپنی تلوار کے دم پر زندہ رہو گے اور اپنے بھائی کی خدمت کرو گے۔ لیکن جب آپ سے مزید برداشت نہیں ہوگا تو آپ اُس کا جُوا اپنی گردن سے اُتار پھینکو گے۔“‏ 41  اِس کے بعد عیسُو اُس دُعا کی وجہ سے جو اُن کے والد نے یعقوب کو دی تھی، اپنے دل میں یعقوب کے لیے نفرت پالنے لگے۔ وہ اپنے دل میں کہنے لگے:‏ ”‏میرے ابو کی وفات*‏ کے دن قریب ہیں۔ اُس کے بعد مَیں اپنے بھائی یعقوب کو قتل کر دوں گا۔“‏ 42  جب رِبقہ کو اپنے بڑے بیٹے عیسُو کے اِرادے کا پتہ چلا تو اُنہوں نے فوراً اپنے چھوٹے بیٹے یعقوب کو بُلایا اور اُن سے کہا:‏ ”‏دیکھو!‏ آپ کا بھائی عیسُو آپ سے بدلہ لینے کے لیے آپ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔‏* 43  اب میری بات مانو بیٹا!‏ اُٹھو اور حاران میں میرے بھائی لابن کے پاس بھاگ جاؤ!‏ 44  کچھ عرصہ اُن کے پاس رہنا جب تک کہ آپ کے بھائی کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہو جاتا۔ 45  جب آپ کے بھائی کا غصہ ٹھنڈا ہو جائے گا اور وہ بھول جائے گا کہ آپ نے اُس کے ساتھ کیا کِیا ہے تو مَیں آپ کو وہاں سے بُلا لوں گی۔ مَیں آپ دونوں کو ایک ہی دن میں نہیں کھونا چاہتی۔“‏ 46  اِس کے بعد رِبقہ بار بار اِضحاق سے کہنے لگیں:‏ ”‏اِن حِتّی لڑکیوں کی وجہ سے میری زندگی عذاب ہو گئی ہے۔ اگر یعقوب نے بھی اِس ملک کی حِتّی لڑکیوں میں سے کسی سے شادی کر لی تو بہتر ہوگا کہ مَیں مر ہی جاؤں۔“‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏میری جان“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏آپ کی جان“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏میری جان“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏آپ کی جان“‏
معنی:‏ ”‏ایڑی پکڑنے والا؛ دوسرے کی جگہ لینے والا“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏ابو کے ماتم“‏
یا ”‏عیسُو خود کو یہ سوچ سوچ کر تسلی دے رہا ہے کہ وہ آپ کو قتل کر دے گا۔“‏