دوسرا سبق
بچوں کو خاکسار بننا سکھائیں
خاکساری کیا ہے؟
خاکسار لوگ دوسروں کی عزت کرتے ہیں۔ وہ گھمنڈی نہیں ہوتے اور نہ ہی دوسروں سے یہ توقع کرتے ہیں کہ وہ اُنہیں سر آنکھوں پر بٹھائیں۔ ایک خاکسار شخص دوسروں کی بھلائی میں دلچسپی رکھتا ہے اور اُن سے سیکھنے کی کوشش کرتا ہے۔
کئی لوگوں کو لگتا ہے کہ خاکسار ہونا ایک کمزوری ہے۔ لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ خاکساری کی خوبی ایک شخص کو کمزور نہیں بلکہ دلیر بناتی ہے کیونکہ اِس خوبی کی وجہ سے ایک شخص کو یہ احساس ہوتا ہے کہ اُس میں کون سی خامیاں ہیں اور وہ اِس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ ہر کام کرنا اُس کے بس میں نہیں ہے۔
خاکساری کی خوبی اِتنی اہم کیوں ہے؟
-
خاکساری ظاہر کرنے سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں۔ کتاب ”نفسپرستی کی وبا“ (انگریزی میں دستیاب) میں بتایا گیا ہے: ”خاکسار لوگ آسانی سے دوست بنا لیتے ہیں اور دوسروں کے ساتھ گھل مل جاتے ہیں۔“
-
خاکساری کی خوبی پیدا کرنے سے بچوں کو آگے چل کر بہت فائدے ہوتے ہیں۔ اگر آپ کا بچہ خاکسار بننا سیکھے گا تو اُسے نہ صرف اب بلکہ زندگی میں آگے چل کر بھی بہت فائدہ ہوگا، مثلاً نوکری کی تلاش کرتے وقت۔ اِس سلسلے میں ڈاکٹر لیونارڈ ساکس نے اپنی کتاب میں لکھا: ”جو نوجوان خود کو کچھ زیادہ ہی سمجھتے ہیں اور یہ تسلیم نہیں کرتے کہ کچھ کاموں کو کرنا اُن کے بس میں نہیں ہے، وہ نوکری کے لیے اِنٹرویو دیتے وقت دوسروں پر اچھا تاثر نہیں چھوڑتے۔ لیکن جو نوجوان دل سے اِس بات میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ اِنٹرویو لینے والے کی نظر میں کون سی باتیں زیادہ اہمیت رکھتی ہیں، اُنہیں اکثر نوکری مل جاتی ہے۔“ *
بچوں کو خاکسار بننا کیسے سکھائیں؟
بچوں کی مدد کریں کہ وہ خود کو زیادہ اہم نہ سمجھیں۔
پاک کلام کا اصول: ”اگر کوئی شخص اپنے آپ کو اہم سمجھتا ہے حالانکہ وہ اہم نہیں ہے تو وہ اپنے آپ کو دھوکا دیتا ہے۔“—گلتیوں 6:3۔
-
اپنے بچے کے دل میں ایسی اُمیدیں نہ ڈالیں جو پوری نہیں ہو سکتیں۔ شاید آپ نے لوگوں کو اپنے بچوں سے یہ کہتے سنا ہو: ”آپ اپنے سارے خواب پورے کر سکتے ہو۔ آپ جو چاہے، بن سکتے ہو۔“ ایسی باتیں سننے میں تو بڑی اچھی لگتی ہیں۔ لیکن اکثر سچ سے کوسوں دُور ہوتی ہیں۔ آپ کا بچہ تبھی کامیاب ہو سکتا ہے اگر وہ اپنے لیے ایسے منصوبے بناتا ہے جنہیں پورا کرنا اُس کے بس میں ہے اور وہ اِنہیں پورا کرنے کے لیے محنت بھی کرتا ہے۔
-
اپنے بچے کے اچھے کاموں پر اُس کی تعریف کریں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے خاکسار بنیں تو بِلاوجہ اُن کی تعریفیں مت کریں بلکہ جب وہ کوئی اچھا کام کرتے ہیں تو اُن کی تعریف کریں۔
-
اپنے بچے کو بتائیں کہ وہ کس حد تک سوشل میڈیا اِستعمال کر سکتا ہے۔ اکثر سوشل میڈیا پر لوگ اپنی بڑائیاں کرتے نظر آتے ہیں۔ وہ دوسروں پر یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ وہ کتنے اچھے ہیں اور اُنہوں نے کتنے بڑے بڑے کام کیے ہیں۔ اِس لیے سوشل میڈیا کا زیادہ اِستعمال کرنے سے بچے خاکسار بننے کی بجائے مغرور بن سکتے ہیں۔
-
اپنے بچے سے کہیں کہ غلطی کرنے پر وہ جلد سے جلد معافی مانگے۔ اگر آپ کا بچہ کوئی غلطی کرتا ہے تو اُسے اُس کی غلطی کا احساس دِلائیں اور اُس سے کہیں کہ وہ اِسے مانے۔
بچوں کے دل میں شکرگزاری کا جذبہ پیدا کریں۔
پاک کلام کا اصول: ”شکرگزاری کرتے رہیں۔“—کُلسّیوں 3:15۔
-
اپنے بچے کو خدا کی بنائی ہوئی چیزوں کے لیے شکرگزاری کرنا سکھائیں۔ اُسے یہ سکھائیں کہ اُسے خدا کی بنائی ہوئی چیزوں کے لیے اُس کا شکرگزار ہونا چاہیے اور اِس بات کو سمجھنا چاہیے کہ کائنات میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو ہمارے زندہ رہنے کے لیے بڑی ضروری ہیں۔ مثال کے طور پر ہمیں سانس لینے کے لیے ہوا، پینے کے لیے پانی اور خوراک کے لیے کھانوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اِس طرح کی مثالوں کے ذریعے اپنے بچے کے دل میں خالق کی بنائی ہوئی چیزوں کے لیے قدر پیدا کریں۔
-
اپنے بچے کو دوسروں کی قدر کرنا سکھائیں۔ اُس کی یہ سمجھنے میں مدد کریں کہ ہر کوئی اُس سے کسی نہ کسی معاملے میں بہتر ہے۔ لہٰذا وہ اُن کی صلاحیتوں پر اُن سے جلنے کی بجائے اُن سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔
-
اپنے بچے کو دوسروں کا شکریہ ادا کرنا سکھائیں۔ اُسے یہ سکھائیں کہ صرف مُنہ سے دوسروں کو شکریہ کہنا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ اُسے دل سے بھی اُن کا شکرگزار ہونا چاہیے۔ دوسروں کے شکرگزار ہونے سے ہم خاکسار رہنے کے قابل ہوتے ہیں۔
بچوں کو دوسروں کی مدد کرنا سکھائیں۔
پاک کلام کا اصول: ”خاکسار ہوں اور دوسروں کو اپنے سے بڑا سمجھیں۔ صرف اپنے فائدے کا ہی نہیں بلکہ دوسروں کے فائدے کا بھی سوچیں۔“—فِلپّیوں 2:3، 4۔
-
اپنے بچے کو گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانے کو کہیں۔ اگر آپ اپنے بچے سے یہ کہیں گے کہ اُسے گھر کے کسی بھی کام کو ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں ہے تو ایک طرح سے آپ اُس کے ذہن میں یہ بات ڈال رہے ہوں گے کہ ”یہ کام تمہارے کرنے کے لائق نہیں ہیں۔“ اپنے بچے کو سکھائیں کہ گھر کے کامکاج کرنا، کھیلنے کودنے سے زیادہ ضروری ہیں۔ اُسے اِس بات کی اہمیت سمجھائیں کہ اگر وہ گھر کے کام کرے گا تو اِس سے دوسرے اُس کے شکرگزار ہوں گے اور اُس کی عزت کریں گے۔
-
اپنے بچے کو احساس دِلائیں کہ دوسروں کی مدد کرنا کتنی اچھی بات ہوتی ہے۔ دوسروں کی مدد کرنے والے بچے سمجھدار بنتے ہیں۔ اِس لیے اپنے بچے سے کہیں کہ وہ ایسے لوگوں کے بارے میں سوچے جن کی وہ مدد کر سکتا ہے۔ پھر اُس کے ساتھ اِس بارے میں بات کریں کہ وہ دوسروں کی مدد کرنے کے لیے کیا کچھ کر سکتا ہے۔ اور جب وہ دوسروں کی مدد کرتا ہے تو اُسے شاباش دیں اور اُس کا ساتھ دیں۔
^ پیراگراف 8 کتاب ”دی کولیپس آف پیرینٹنگ“ سے اِقتباس۔