کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟
چیونٹی کی گردن
میکینکل انجینئر اِس بات پر حیران ہیں کہ چیونٹی اپنے وزن سے کئی گُنا زیادہ وزنی چیزیں اُٹھا سکتی ہے۔ چیونٹی کی اِس صلاحیت کو سمجھنے کے لیے امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے انجینئروں نے کمپیوٹر میں چیونٹی کی ساخت، خصوصیات اور اِس کے جسم میں موجود نظام کے ماڈل بنائے۔ یہ ماڈل بنانے کے لیے اُنہوں نے مائیکرو سیٹی سکین (ایک طرح کا ایکسرے) کے ذریعے فرق فرق زاویوں سے چیونٹی کی تصویریں بنائیں اور اُن قوتوں کی نقل تیار کی جو وزن اُٹھاتے وقت چیونٹی کے جسم میں پیدا ہوتی ہیں۔
چیونٹی اپنے مُنہ میں جو چیزیں اُٹھاتی ہے، اُن کا سارا وزن اُس کی گردن پر ہوتا ہے۔ چیونٹی کی گردن میں موجود نرم بافتیں اُس کے جسم اور سر کے ڈھانچے کے سخت حصوں کے ساتھ اِس طرح جُڑی ہوتی ہیں جس طرح دونوں ہاتھوں کی اُنگلیاں ایک دوسرے میں پیوست ہو جاتی ہیں۔ ایک تحقیقدان نے کہا: ”نرم بافتوں اور جسم اور سر کے ڈھانچے میں یہ تعلق گردن کے جوڑ کی کارکردگی کے لیے بہت ضروری ہے۔ جسم کے نرم اور سخت حصوں میں موجود اِس منفرد تعلق کی وجہ سے ہی شاید چیونٹی کی گردن کا جوڑ اِتنا مضبوط ہوتا ہے کہ بہت زیادہ وزن برداشت کر سکتا ہے۔“ تحقیقدانوں کو اُمید ہے کہ اِس بات کو اَور اچھی طرح سمجھنے سے کہ چیونٹی کی گردن کیسے کام کرتی ہے، وہ روبوٹس کی کارکردگی کو اَور بہتر بنا لیں گے۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا چیونٹی کی گردن کی پیچیدہ ساخت خودبخود وجود میں آئی ہے؟ یا کیا یہ خالق کی کاریگری