مَیں سکول کا کام کرنے کیلئے وقت کہاں سے لاؤں؟
نوجوان لوگ پوچھتے ہیں . . .
مَیں سکول کا کام کرنے کیلئے وقت کہاں سے لاؤں؟
”مَیں بڑی جماعت میں پڑھتی ہوں۔ مجھ پر بہت دباؤ ہے۔ . . . مجھے بہت سا سکول کا کام ملتا ہے اور اِسے کرنے کیلئے میرے پاس وقت بالکل نہیں۔“—ایک ۱۸ سالہ لڑکی۔
کیا آپ بھی سکول کے کام کے بارے میں اس طرح محسوس کرتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔ امریکہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ”پورے مُلک میں سکول اِس کوشش میں ہیں کہ تعلیمی معیار بلند کِیا جائے اور طالبعلم امتحانوں میں زیادہ نمبر حاصل کریں۔ اس وجہ سے بچوں کو زیادہ سکول کا کام دیا جاتا ہے۔ کئی علاقوں میں سیکنڈری سکول کے بچے ہر شام تقریباً تین گھنٹے تک سکول کا کام کرتے ہیں۔ امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے مطابق ۲۰ سال پہلے کی نسبت آجکل بچے تین گُنا زیادہ سکول کا کام کرتے ہیں۔“
صرف امریکہ کے طالبعلم سکول کے کام کے بوجھ تلے دبے ہوئے نہیں ہیں۔ مثال کے طور پر، امریکہ میں ۱۳ سال کے بچوں میں سے ۳۰ فیصد روزانہ دو گھنٹے سے زیادہ سکول کا کام کرتے ہیں۔ جبکہ کوریا اور تائیوان میں ۱۳ سال کے بچوں میں سے ۴۰ فیصد اور فرانس میں ۵۰ فیصد سے زیادہ بچے روزانہ سکول کا کام کرنے کے لئے کم از کم دو گھنٹے صرف کرتے ہیں۔ ایک امریکی یونیورسٹی کی ایک طالبہ کیتھی بیان کرتی ہے: ”جب میرا سکول کا کام بہت بڑھ جاتا ہے تو مَیں سخت پریشان ہو جاتی ہوں۔“ فرانس کے ایک سکول میں پڑھنے والی میریلن اور بلینڈا بھی ایسا ہی محسوس کرتی ہیں۔ میریلن کہتی ہے: ”ہم ہر شام تقریباً دو گھنٹے سکول کا کام کرتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس اَور بھی ذمہداریاں ہوں تو سکول کے کام کے لئے وقت نکالنا بہت مشکل ہو سکتا ہے۔“
مَیں کیسے وقت نکال سکتی ہوں؟
اگر آپ دن میں اَور گھنٹے شامل کر سکتے تو کتنا اچھا ہوتا۔ پھر آپ آسانی کے ساتھ سکول کا کام کر سکتے اور آپ کے پاس دوسرے ضروری کام کرنے کے لئے بھی وقت ہوتا۔ ایسا ممکن ہے! افسیوں ۵:۱۵، ۱۶ میں وقت حاصل کرنے کا ایک طریقہ یوں بتایا گیا ہے: ”غور سے دیکھو کہ کس طرح چلتے ہو۔ نادانوں کی طرح نہیں بلکہ داناؤں کی مانند چلو۔ اور وقت کو غنیمت جانو کیونکہ دن بُرے ہیں۔“ اِس حوالے میں سکول کے کام کی بات تو نہیں ہو رہی لیکن ہم اس اُصول کو اپنی زندگی پر لاگو کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کسی چیز کو غنیمت جانتے ہیں تو شاید اُس کو حاصل کرنے کے لئے آپ کو کوئی اَور چیز قربان کرنی پڑے۔ اسی طرح آپ کو سکول کے کام کے لئے وقت نکالنا پڑے گا۔ لیکن کیسے؟
وقت نکالنے کے لئے جلیان نامی ایک نوجوان مشورہ دیتی ہے کہ ”ترجیحات قائم کریں۔“ مسیحی اجلاسوں اور دوسری روحانی چیزوں کو سرِفہرست رکھیں۔ اس کے علاوہ گھریلو کامکاج اور سکول کا کام بھی بہت اہم ہیں۔
بہت سا وقت بچا سکتے ہیں۔
آپ نے ایک ہفتہ کے دوران اپنا وقت کس طرح گزارا ہے اسے ایک ڈائری میں لکھ لیں۔ شاید آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ آپ اپنا وقت کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ آپ ٹیوی دیکھنے اور سینما جانے، انٹرنیٹ اور فون پر یا دوستوں سے ملنے کے لئے کتنا وقت صرف کرتے ہیں؟ شاید آپ ان ہی مشغلوں میں سے زیادہ ضروری کام کے لئےسب سے ضروری کام سب سے پہلے
اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کو اپنا ٹیوی پھینک دینا چاہئے یا پھر دُنیا سے قطعتعلق ہو جانا چاہئے۔ لیکن آپ کو اس اُصول پر چلنے سے بہت فائدہ ہوگا: ”سب سے ضروری کام سب سے پہلے۔“ اس کے علاوہ بائبل کے اِس اُصول کو بھی یاد رکھیں: ’عمدہ عمدہ باتوں کو پسند کرو۔‘ (فلپیوں ۱:۱۰) مثال کے طور پر چونکہ سکول کی پڑھائی بہت اہم ہے اِس لئے جب تک گھر کا کامکاج، مسیحی اجلاسوں کے لئے تیاری اور سکول کا کام نہ کر لیا جائے اُس وقت تک ٹیوی نہ لگایا جائے۔ اگر اِس وجہ سے آپ اپنا پسندیدہ ٹیوی پروگرام نہیں دیکھ سکتے تو شاید آپ مایوس ہو جائیں۔ لیکن ذرا یاد کریں کہ آپ نے کتنی بار صرف اپنا پسندیدہ ٹیوی پروگرام دیکھنے کے لئے ٹیوی لگایا اور پھر ساری شام ٹیوی دیکھنے میں گزر گئی جس کی وجہ سے آپ اَور کچھ نہیں کر پائے۔
اِس کے برعکس، مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہونا بھی بہت اہم ہے۔ اگر آپ جانتے ہیں کہ امتحان قریب آ رہے ہیں یا آپ کو ایک خاص تاریخ تک سکول کا کام مکمل کرنا ہے تو کیوں نہ کچھ عرصہ پہلے اِس کی تیاری کرنا شروع کر دیں تاکہ آپ باقاعدگی سے مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہو سکیں۔ شاید آپ کو سکول کا کام اُسی روز دیا جائے جب آپ کو مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہونا ہے۔ کیا آپ اپنے اساتذہ سے درخواست کر سکتے ہیں کہ وہ آپ کو اِس کام کے لئے کچھ دن کی مہلت دیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے اساتذہ ایسا کرنے کے لئے تیار ہوں۔
بائبل کا ایک اَور اُصول بھی ہمارے کام آ سکتا ہے۔ یہ ایک واقعہ میں پایا جاتا ہے جو مرتھا کے ساتھ ہوا تھا۔ وہ ایک بہت ہی محنتی عورت تھی لیکن اُس نے سب سے اہم چیزوں کو پہلا درجہ نہیں دیا تھا۔ ایک دن وہ یسوع کے لئے شاندار کھانا پکانے میں لگی تھی۔ کام کرتے کرتے وہ بہت تھک گئی۔ اُس کی بہن مریم اُس کی مدد کرنے کی بجائے یسوع کی باتیں سُن رہی تھی۔ اس لئے مرتھا نے یسوع سے اُس کی شکایت کی لیکن یسوع نے کہا: ”مرؔتھا! مرؔتھا! تُو تو بہت سی چیزوں کی فکروتردد میں ہے۔ لیکن ایک چیز ضرور ہے اور مریمؔ نے وہ اچھا حصہ چن لیا ہے جو اُس سے چھینا نہ جائے گا۔“—لوقا ۱۰:۴۱، ۴۲۔
آپ اس واقعہ سے کیا سبق سیکھ سکتے ہیں؟ زندگی کو سادہ رکھیں۔ آپ اس اُصول کا اطلاق کیسے کر سکتے ہیں؟ کیا آپ ”بہت سی چیزوں کی فکروتردد“ میں ہیں؟ کیا آپ اپنے فارغ وقت میں نوکری بھی کر رہے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو ذرا سوچئے کہ کیا میرے خاندان کو واقعی اِن پیسوں کی ضرورت ہے؟ یا پھر کیا آپ محض اپنی پسندیدہ چیزیں خریدنے کے لئے نوکری کر رہے ہیں؟
مثال کے طور پر کئی ممالک میں نوجوان اپنی گاڑی خریدنے کے لئے بےچین ہوتے ہیں۔ نوجوانوں کی ایک مشیر کا کہنا ہے کہ ”آجکل نوجوانوں پر پیسے کمانے کا بہت دباؤ ہے کیونکہ گاڑی خریدنے کے بعد اُن کا خرچہ بڑھ جاتا ہے۔“ لیکن وہ یہ بھی کہتی ہے کہ ”اپنے فارغ وقت میں نوجوان اکثر کالج کے تفریحی پروگرام میں حصہ لیتے ہیں، نوکری کرتے ہیں اور کالج کا کام بھی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس وجہ سے وہ اپنے آپ پر بہت بوجھ ڈال لیتے ہیں۔“ اپنے آپ پر غیرضروری بوجھ نہ ڈالیں! اگر آپ کے پاس سکول کے کام کے لئے وقت کم بچتا ہے تو پیسے کمانے پر اتنا وقت صرف نہ کریں یا پھر نوکری کرنا ہی چھوڑ دیں۔
سکول میں وقت کا بھرپور استعمال
اپنے فارغ وقت کے علاوہ شاید آپ سکول میں بھی وقت کو بہتر طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں۔ کئی سکولوں میں طالبعلموں کو ذاتی مطالعہ کے لئے وقت دیا جاتا ہے۔ ایک طالبعلم کہتا ہے: ”مَیں ذاتی مطالعہ کرنے کے لئے دئے جانے والے وقت میں زیادہ سے زیادہ سکول کا کام کر لیتا ہوں۔ اس طرح اگر کلاس میں مجھے کسی چیز کی سمجھ نہیں آتی تو مَیں فوراً اُستاد سے پوچھ سکتا ہوں۔“
سوچنے کی ایک اَور بات یہ ہے: اگر آپ کے سکول میں اضافی مضامین پڑھائے جاتے ہیں تو کیا آپ کے لئے اِن کلاسوں میں شرکت کرنا ضروری ہے؟ کیا آپ اپنے مشاغل کو بھی کم کر سکتے ہیں؟ اِس طرح آپ کے پاس پڑھائی کے لئے زیادہ وقت ہوگا۔
وقت کی قدر کریں
ان تمام مشوروں پر عمل کرنے کے بعد آپ کے پاس مزید وقت ہوگا۔ لیکن آپ اس کو کیسے استعمال کریں گے؟ فرض کریں کہ آپ اِس وقت میں دُگنا سکول کا کام کرنے کے قابل ہوں۔ کیا ایسا کرنے سے آپ مزید وقت حاصل نہیں کریں گے؟ لیکن ایسا کیسے کِیا جا سکتا ہے؟
▪ ایک منصوبہ بنائیں۔ سکول کا کام شروع کرنے سے پہلے اِس طرح کی باتوں پر غور کر لیں: پہلے کس مضمون پر توجہ دینے کی ضرورت ہے؟ اس کام پر کتنا وقت لگنا چاہئے؟ کیا آپ کو کاغذ، قلم، کالکولٹر اور کتابوں وغیرہ کی ضرورت ہوگی؟
▪ مطالعہ کرنے کی مناسب جگہ ڈھونڈ لیں۔ یہ جگہ شور شرابے سے دُور ہونی چاہئے۔ ایلس کہتی ہے: ”اگر آپ کے پاس ایک میز ہے تو اس پر بیٹھ کر سکول کا کام کریں۔ اگر آپ بستر پر لیٹ کر کام کرنے کی کوشش کریں گے تو آپ اِسے پوری توجہ نہیں دے سکیں گے۔“ اگر آپ کا اور آپ کے بہنبھائیوں کا ایک ہی کمرہ ہے تو شاید آپ باغ میں یا لائبریری میں جا کر پڑھ سکتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس اپنا کمرہ ہے تو سکول کا کام کرتے وقت ٹیوی مت لگائیں یا موسیقی نہ سنیں کیونکہ ایسا کرنے سے آپ کی توجہ بٹ جائے گی۔
▪ کبھیکبھار وقفہ کر لیں۔ اگر آپ پڑھتے پڑھتے تھک جاتے ہیں تو تھوڑی دیر کے لئے وقفہ کر لیا کریں۔ ایسا کرنے سے آپ دوبارہ اپنی پڑھائی پر پوری توجہ دے سکیں گے۔
▪ تاخیر نہ کریں! کیتھی بیان کرتی ہے: ”مَیں کام میں اکثر تاخیر کر دیتی ہوں۔ اِس لئے مَیں سکول کا کام اُس وقت تک شروع نہیں کر پاتی جب تک اِسے مکمل کرنے کے لئے وقت بہت کم نہیں رہ جاتا۔“ آپ ایسا کرنے سے بچ سکتے ہیں۔ پڑھائی کے لئے ایک ٹائمٹیبل بنا کر اُس پر عمل کریں۔
سکول کا کام بہت اہم ہے لیکن جیسے یسوع نے مرتھا کو سمجھایا تھا سب سے ”اچھا حصہ“ روحانی کام کرنا ہی ہے۔ بائبل کا مطالعہ، منادی میں حصہ لینا اور مسیحی اِجلاسوں پر حاضر ہونا سکول کے کام کی نسبت دوسرے درجہ پر نہیں ہونا چاہئے۔ یہی باتیں آپ کی زندگی کو بامقصد اور خوشحال بنائیں گی!—زبور ۱:۱، ۲؛ عبرانیوں ۱۰:۲۴، ۲۵۔
[صفحہ ۲۹ پر تصویر]
بہت زیادہ مصروفیات کی وجہ سے سکول کے کام کیلئے وقت نکالنا مشکل ہو جائیگا
[صفحہ ۲۹ پر تصویر]
ترتیبوار کام کرنے سے وقت کا بھرپور استعمال کریں