نمک کا ڈھیلا
نمک کا ڈھیلا
زمبیا سے جاگو! کا نامہنگار
نمک کا نام سنتے ہی آپکے ذہن میں اسکی کونسی قِسم آتی ہے؟ معدنی نمک، سمندری نمک یا خوردنی نمک۔ کیا آپ نے کبھی سبوا نمک کے بارے میں سنا ہے؟ یہ نمک زمبیا کے شمالی علاقے میں پایا جاتا ہے۔ اس نمک میں کونسی خاص بات ہے؟ کبھی آپ نے گھاس سے نمک حاصل کرنے کے بارے میں سنا ہے؟ سبوا نمک کی یہی خاصیت ہے کہ اسے گھاس سے حاصل کِیا جاتا ہے۔
سبوا کے لوگ دریا کے کنارے اُگنے والی گھاس سے نمک حاصل کرتے ہیں۔ گھاس کی کٹائی اگست سے اکتوبر میں کی جاتی ہے۔ کٹائی برسات کا موسم شروع ہونے سے پہلے ہی کر لی جاتی ہے کیونکہ برسات کے بعد گھاس سے نمک حاصل نہیں کِیا جا سکتا۔
گھاس کو کاٹنے اور خشک کرنے کے بعد زہریلے مادّے دُور کرنے کیلئے اسے جلایا جاتا ہے۔ اس عمل کے دوران نمک جلنے کی بجائے راکھ کے ڈھیر میں باقی رہ جاتا ہے۔ اب اس راکھ کے ڈھیر کو لوکی یا کدو کے خول میں ڈال دیا جاتا ہے اور بعدازاں اُوپر سے آہستہآہستہ پانی ڈالا جاتا ہے۔ لوکی کے چھوٹے چھوٹے سوراخوں کے ذریعے نمک کا یہ محلول پانی کیساتھ نیچے رکھے ہوئے برتن میں جمع ہوتا جاتا ہے۔ اب یہ محلول بخارات کے عمل کیلئے تیار ہے۔
بخارات کے اس عمل میں محلول کو تیز آنچ پر گرم کِیا جاتا ہے۔ یہ عمل تقریباً چھ گھنٹے کا ہوتا ہے۔ ایسا کرنے کیلئے محلول کو مٹی کے برتن میں ڈال کر خوب اُبالا جاتا ہے۔ جیسے جیسے یہ محلول گاڑھا ہوتا جاتا ہے اُوپر سے اس میں نیا محلول شامل کرتے جاتے ہیں۔ جس مٹی کے برتن میں یہ محلول ڈالا جاتا ہے وہی سانچے کا کام بھی دیتا ہے۔ جب مٹی کے اس برتن کو آگ سے اُتار کر توڑا جاتا ہے تو نمک کا ڈھیلا باہر آ جاتا ہے۔
کئی صدیوں سے دیہات میں رہنے والے یہ لوگ سبوا نمک اسی طرح تیار کر رہے ہیں۔ یہ کوئی بھی نہیں جانتا کہ اس طریقے کو کس نے شروع کِیا تھا۔ یہ بہت ہی حیرتانگیز عمل ہے۔ شہروں سے کوسوں دُور زمبیا کے لوگ صدیوں سے یہ طریقہ استعمال کر رہے ہیں۔ زمانۂجدید میں بھی نمک حاصل کرنے کیلئے یہی طریقہ استعمال کِیا جاتا ہے۔
[صفحہ ۳۰ پر تصویر]
لوکی کے خول میں پانی ڈالنے کا عمل
[صفحہ ۳۰ پر تصویر]
تیارشُدہ نمک
[صفحہ ۳۰ پر تصویر]
مٹی کا برتن