مجھے کتابیں پڑھنے کا شوق کیوں پیدا کرنا چاہئے؟
نوجوانوں کا سوال
مجھے کتابیں پڑھنے کا شوق کیوں پیدا کرنا چاہئے؟
”مجھ میں اتنا صبر نہیں کہ بیٹھ کر کتاب پڑھوں۔ ہاں، ٹیوی دیکھنے کا مجھے بہت شوق ہے۔“— روس کی ۱۳ سالہ مارگاریٹا۔
”کتاب پڑھنے یا گیند سے کھیلنے میں اگر مجھے انتخاب کرنے کو کہا جائے تو مَیں کھیل کو ترجیح دوں گا۔“— امریکہ کا ۱۹ سالہ آسکر۔
اِن بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کئی نوجوان ایک کتاب یا رسالہ پڑھنے کو ایک کڑوی دوائی لینے کی طرح محسوس کرتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ یہ دوائی اُن کے لئے فائدہمند ہے پھر بھی وہ اسے نہیں لینا چاہتے۔
اِس کے برعکس کئی نوجوان بڑے شوق سے کتابیں پڑھتے ہیں۔ اس کی کیا وجوہات ہیں اور پڑھنے کا شوق پیدا کرنے کے کونسے فائدے ہیں؟ اس بات کی کھوج لگانے کے لئے جاگو! کے مصنّفین نے ۱۱ ممالک کے نوجوانوں کا انٹرویو لیا ہے۔ آئیے ہم ان نوجوانوں کے بیانات پر غور کرتے ہیں۔
آپ کو پڑھنا اچھا کیوں نہیں لگتا ہے؟
”مجھے تو پڑھنے کے لئے وقت نکالنا ہی مشکل لگتا ہے۔“—جرمنی کی ۱۹ سالہ سمسیہان۔
”پڑھنا تو محنتی لوگوں کا کام ہے اور مَیں ہوں تھوڑا سا پوستی۔“—فلپائن کا ۱۹ سالہ حزقیایل۔
”جب کوئی مجھے ایسے مضامین پڑھنے کو کہتا ہے جن میں مَیں دلچسپی نہیں رکھتا تو مجھے سخت کوفت ہوتی ہے۔“—برطانیہ کا ۱۵ سالہ کرسچن۔
”کتاب پتلی ہو تو شاید مَیں اسے پڑھ بھی لوں، پر موٹی کتاب پڑھنے کو میرا جی ہرگز نہیں چاہتا۔“—جاپان کی ۱۸ سالہ ایریکو۔
”سچ تو یہ ہے کہ پڑھنے میں میرا دھیان نہیں لگتا۔“—جنوبی افریقہ کا ۱۳ سالہ فرانسسکو۔
مسیحی نوجوانوں کو بائبل میں پڑھنے کی حوصلہافزائی کی جاتی ہے۔ (زبور ۱:۱-۳) کیا آپ کو ایسا کرنا مشکل لگتا ہے اور کیوں؟
”بائبل اتنی موٹی کتاب ہے۔ مَیں اسے پڑھوں تو شاید پوری زندگی میں ختم نہ کر پاؤں۔“—روس کی ۱۳ سالہ حنّاہ۔
”بائبل میں کچھ ایسی باتیں ہیں جو مشکل سے سمجھ میں آتی ہیں۔ ان کو پڑھنے میں مزہ نہیں آتا۔“—بھارت کا ۱۱ سالہ یزرعیل۔
”کوئی بھی کام معمول کے مطابق کرنا میرے لئے آسان نہیں، اس لئے مجھے باقاعدگی سے بائبل کی پڑھائی کرنا مشکل لگتا ہے۔“—برطانیہ کی ۱۹ سالہ ایلسا۔
”میرا تو تقریباً سارا وقت گھر کے کام اور ہومورک کرنے میں لگ جاتا ہے۔“—میکسیکو کی ۱۴ سالہ زوُریسادائی۔
”مَیں اپنے مشغلوں میں اتنا مگن ہو جاتا ہوں کہ بائبل میں پڑھنے کا وقت ہی نہیں رہتا۔“—جاپان کا ۱۴ سالہ شو۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پڑھنا آسان کام نہیں۔ کیا اس کے فائدے ہوتے ہیں؟ آپ نے کتابیں پڑھنے سے کونسے فائدے حاصل کئے ہیں؟
”پڑھنے سے میرے علم میں اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے دوسروں سے باتچیت کرتے وقت میرا اعتماد بھی بڑھ گیا ہے۔“—بھارت کی ۱۴ سالہ مونیشا۔
”جب مَیں کتابیں پڑھتی ہوں تو میری پریشانیاں دُور ہو جاتی ہیں اور مَیں پُرسکون ہو جاتی ہوں۔“—آسٹریلیا کی ۱۷ سالہ ایلیسن۔
”پڑھنے سے مَیں ایسی جگہوں کی سیر کر لیتا ہوں جہاں مَیں کبھی نہ جا سکتا۔“—جنوبی افریقہ کا ۱۹ سالہ ڈوان۔
”ایک موضوع کے بارے میں پڑھنے سے مَیں خود اس پر تحقیق کر سکتا ہوں۔ مجھے دوسروں کی باتوں پر اعتبار نہیں کرنا پڑتا۔“—میکسیکو کا ۱۶ سالہ ابیہو۔
آپ نے خود میں کتابیں پڑھنے کا شوق کیسے پیدا کِیا؟
”مَیں بہت چھوٹی تھی جب میرے والدین نے مجھے اُونچی آواز میں پڑھنے کی حوصلہافزائی کی۔“—بھارت کی ۱۸ سالہ تانیہ۔
”میرے والدین کہتے تھے کہ ’جو کچھ تُم پڑھتے ہو اسے تصور کرنے کی کوشش کرو، یوں جیسے کہ وہ تمہاری آنکھوں سامنے ہو رہا ہے۔‘“—برطانیہ کا ۱۸ سالہ دانیال۔
”میرے ابو نے مجھے ہدایت دی کہ مَیں سب سے پہلے بائبل کے وہ حصے پڑھوں جو مجھے دلچسپ لگتے ہیں، مثلاً زبور اور امثال۔ اب مَیں بڑے شوق سے بائبل میں پڑھتی ہوں۔“—جنوبی افریقہ کی ۱۶ سالہ شارین۔
”جب مَیں چار سال کی ہوئی تو میرے والدین نے میرے لئے ایک میز اور ایک الماری الگ کر لی جس میں اُنہوں نے وہ تمام کتابیں رکھ دیں جو وہ میری پیدائش سے میرے لئے جمع کرتے آ رہے تھے۔“—جاپان کی ۱۴ سالہ ایری۔
آپ کے خیال میں ہمیں بائبل میں کیوں پڑھنا چاہئے؟
”بائبل کے بارے میں لوگ اکثر غلط خیالات رکھتے ہیں۔ بائبل کو پڑھنے سے ہی ہم ان باتوں کی تحقیق کر سکتے ہیں۔“ (اعمال ۱۷:۱۱)—امریکہ کا ۱۵ سالہ میتھیو۔
”بائبل میں بہت سی پیچیدہ باتیں لکھی ہیں جن کو سمجھنا آسان نہیں ہوتا۔ البتہ اسے پڑھنے سے دوسروں کو اپنے ایمان کے بارے میں بتانے کا مجھ میں اعتماد بڑھ گیا ہے۔“ (۱-تیمتھیس ۴:۱۳)—برطانیہ کی ۱۹ سالہ جین۔
”بائبل پڑھتے وقت مجھے یوں لگتا ہے کہ یہوواہ خدا مجھ سے براہِراست باتیں کر رہا ہے۔ اور کبھی تو مَیں ایسی بات پڑھ لیتا ہوں جو میرے دل کو چھو لیتی ہے۔“ (عبرانیوں ۴:۱۲)—بھارت کا ۱۵ سالہ عبدیاہ۔
”اب تو مجھے بائبل میں پڑھنا اچھا لگنے لگا ہے کیونکہ ایسا کرنے سے مَیں جان لیتی ہوں کہ یہوواہ میرے بارے میں کیسا خیال رکھتا ہے اور مَیں عمدہ راہنمائی بھی حاصل کر لیتی ہوں۔“ (یسعیاہ ۴۸:۱۷، ۱۸)—روس کی ۱۴ سالہ وکٹوریا۔
بائبل اور اس پر مبنی کتابیں اور رسالے پڑھنے کے لئے آپ کیسے وقت نکالتے ہیں؟
”صبح اُٹھتے ہی مَیں بائبل میں سے ایک باب پڑھتی ہوں۔ یہ میرا روزانہ کا معمول ہے۔“—برازیل کی ۱۷ سالہ لئس۔
”مَیں ٹرین پر سکول آتے جاتے وقت مسیحی کتابیں پڑھتا ہوں۔ یہ چار سال سے میرا معمول رہا ہے۔“—جاپان کا ۱۹ سالہ ٹائیچی۔
”ہر رات سونے سے پہلے مَیں بائبل میں پڑھتی ہوں۔“—روس کی ۱۵ سالہ مریم۔
”مَیں روزانہ مینارِنگہبانی یا جاگو! کے رسالوں میں سے چار صفحے پڑھتی ہوں۔ اس طرح اگلے شمارے کے نکلنے تک مَیں ایک شمارہ پڑھ لیتی ہوں۔“—جاپان کی ۱۸ سالہ ایریکو۔
”مَیں ہر روز سکول جانے سے پہلے بائبل میں پڑھتا ہوں۔“—برطانیہ کا ۱۷ سالہ جیمز۔
یعقوب ۴:۸) لہٰذا اگر آپ کو کتابیں پڑھنا اچھا نہ بھی لگے تو بھی اس کا شوق پیدا کرنے کی کوشش میں لگے رہیں۔
ان بیانات پر غور کرنے سے آپ نے ضرور جان لیا ہوگا کہ پڑھنے سے نہ صرف آپ کے علم میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ آپ کا اعتماد بھی بڑھتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ بائبل اور اس پر مبنی کتابیں اور رسالے پڑھیں گے تو آپ ’خدا کے نزدیک جانے‘ میں کامیاب رہیں گے۔ (ذرا سوچیں
▪ خدا کے کلام میں پڑھنا آپ کے لئے فائدہمند کیوں ہے؟
▪ آپ بائبل اور اس پر مبنی کتابیں اور رسالے پڑھنے کے لئے ”وقت“ کیسے نکال سکتے ہیں؟—افسیوں ۵:۱۵، ۱۶۔
[صفحہ ۱۶ پر بکس]
بات کو بات سے جوڑیں
جب آپ کچھ پڑھتے ہیں تو اس کو اُن باتوں پر لاگو کریں جو آپ اپنے آپ اور اپنے ماحول کے بارے میں جانتے ہیں۔ اِن تین پہلوؤں کے سلسلے میں خود سے سوال کریں:
▪ دوسرے مواد سے جوڑیں۔ مواد میں جن حالات اور مسئلوں کا ذکر ہوا ہے کیا مَیں دوسری کتابوں یا رسالوں میں ان کے بارے پڑھ چکا ہوں؟ جن لوگوں کا ذکر کِیا گیا ہے کیا یہ اُن لوگوں کی طرح ہیں جن کے بارے میں مَیں پہلے بھی پڑھ چکا ہوں؟
▪ خود پر لاگو کریں۔ پڑھنے سے جو معلومات مَیں حاصل کر رہا ہوں، یہ میری تہذیب، میرے حالات اور مسئلوں پر کیسے لاگو ہو سکتی ہیں؟ مَیں ان کو اپنے مسئلوں سے نپٹنے یا پھر زندگی میں بہتری لانے کے لئے کیسے استعمال کر سکتا ہوں؟
▪ ماحول پر لاگو کریں۔ اس مواد کو پڑھنے سے مَیں نے تخلیق، ماحول، مختلف تہذیبوں اور معاشرے کے مختلف مسئلوں کے بارے میں کیا کچھ سیکھا ہے؟ اس سے مَیں نے اپنے خالق کے بارے میں کیا سیکھا ہے؟