آپ مرگی کے مریض کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
آپ کا کوئی جان پہچان والا اچانک زمین پر گِر کر بےہوش ہو گیا ہے۔ اُس کا جسم اکٹر گیا ہے اور اُس کا سر، بازو اور ٹانگیں جھٹکے کھا رہے ہیں۔ اگر آپ کو پتہ ہے کہ اِس شخص کو مرگی کا دورہ پڑا ہے تو آپ ایمبولینس کے پہنچنے سے پہلے بھی اُس کی مدد کر سکتے ہیں۔ بہت سے لوگ مرگی کی بیماری کے بارے میں طرحطرح کی غلطفہمیوں کا شکار ہیں۔ لیکن آئیں، دیکھتے ہیں کہ مرگی کیا ہے اور آپ مرگی کے مریض کی مدد کیسے کر سکتے ہیں۔
مرگی کیا ہے؟ یہ ایک دماغی بیماری ہے جس میں ایک شخص کو مختصر سا دورہ پڑتا ہے۔ یہ دورہ تقریباً پانچ منٹ سے کم وقت کے لئے پڑتا ہے۔ پچھلے پیراگراف میں مرگی کے جس دورے کا ذکر کِیا گیا ہے، وہ بہت شدید قسم کا دورہ ہوتا ہے۔
مرگی کے دورے کس وجہ سے پڑتے ہیں؟ تحقیقدانوں کا ماننا ہے کہ ایک شخص کو مرگی کا دورہ اُس وقت پڑتا ہے جب دماغی خلیوں کے درمیان برقی سگنل کا تبادلہ بہت تیز ہو جاتا ہے۔ لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے؟ اِس بارے میں تحقیقدان ابھی تک نہیں جان پائے۔
جب ایک شخص کو مرگی کا دورہ پڑتا ہے تو آپ کو کیا کرنا چاہئے؟ ایک اِنسائیکلوپیڈیا میں لکھا ہے: ”جب ایک شخص کو دورے کے دوران جھٹکے لگ رہے ہوں تو آسپاس کھڑے لوگوں کو جھٹکے ختم ہونے کا اِنتظار کرنا چاہئے۔ اِس دوران اُنہیں صرف اِس بات کا دھیان رکھنا چاہئے کہ مریض کو کوئی چوٹ نہ لگے اور وہ سانس لیتا رہے۔ لیکن اگر دورہ پانچ منٹ سے زیادہ دیر تک جاری رہتا ہے؛ ایک دورہ ختم ہوتے ہی دوسرا دورہ پڑ جاتا ہے یا پھر دورہ ختم ہونے کے بعد مریض چند منٹ کے بعد ہوش میں نہیں آتا تو فوراً ایمبولینس کو بلانا چاہئے۔“—دماغ اور دماغی بیماریوں کا اِنسائیکلوپیڈیا (انگریزی میں دستیاب)۔
آپ اُس وقت مریض کے لئے کیا کر سکتے ہیں جب وہ دورے کی حالت میں ہو؟ اُس کے سر کے نیچے کوئی نرم چیز رکھیں اور سر کے آسپاس سے ایسی چیزیں ہٹا دیں جن سے اُسے چوٹ لگ سکتی ہے۔ جب جھٹکے رُک جاتے ہیں تو مریض کو کروٹ پر اِس طرح لٹا دیں جیسا اگلے صفحے پر تصویر میں دِکھایا گیا ہے۔
مریض کے ہوش میں آنے کے بعد آپ کو کیا کرنا چاہئے؟ سب سے پہلے مریض کو تسلی دیں کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ پھر کھڑے ہونے میں اُس کی مدد کریں اور اُسے ایسی جگہ لے جائیں جہاں وہ آرام کر سکے۔ دورے کے بعد زیادہتر مریض کچھ دیر کے لئے اُلجھن کا شکار رہتے ہیں اور اُن پر غنودگی چھا جاتی ہے جبکہ بعض مریض دورہ ختم ہوتے ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں اور اُس کام کو جاری رکھ سکتے ہیں جو وہ دورہ پڑنے سے پہلے کر رہے تھے۔
کیا مرگی کے ہر قسم کے دورے میں مریض کا جسم جھٹکے کھانے لگتا ہے؟ نہیں۔ بعض مریض مرگی کا دورہ پڑنے پر زمین پر نہیں گِرتے لیکن وہ کچھ لمحوں کے لئے سکتے میں آ جاتے ہیں۔ عموماً اِس قسم کے دورے کے بعد مریض کی حالت زیادہ دیر تک خراب نہیں رہتی۔ لیکن کچھ مریض یہ دورہ پڑنے پر کافی منٹوں تک سکتے کی حالت میں رہتے ہیں۔ ایسے دورے میں مریض بِلاوجہ کمرے میں اِدھراُدھر پھرنے لگتا ہے، اپنے کپڑوں کو کھینچنے لگتا ہے یا بہت ہی عجیبوغریب حرکتیں کرنے لگتا ہے۔ کبھیکبھار دورہ ختم ہونے پر مریض کو چکر آتے ہیں۔
مرگی کی بیماری کا ایک شخص کی زندگی پر کیا اثر پڑتا ہے؟ مرگی کے بہت سے مریض اِس بات سے خوفزدہ ہوتے ہیں کہ اُنہیں کسی بھی وقت اور کہیں پر بھی دورہ پڑ سکتا ہے۔ بعض مریض شرمندگی سے بچنے کے لئے عوامی جگہوں پر جانے سے کتراتے ہیں۔
آپ روزمرہ زندگی میں مرگی کے مریض کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟ اُس کی حوصلہافزائی کریں کہ وہ کُھل کر اپنے احساسات کا اِظہار کرے۔ اُس کی بات کو توجہ سے سنیں۔ اُس سے پوچھیں کہ جب اُسے دورہ پڑے گا تو آپ اُس کے لئے کیا کر سکتے ہیں۔ چونکہ مرگی کے بہت سے مریضوں کو گاڑی چلانے کی اِجازت نہیں ہوتی اِس لئے اگر اُنہیں کہیں آنا جانا ہے تو آپ اُن کو لفٹ دے سکتے ہیں یا اگر اُنہیں بازار سے کوئی چیز چاہئے تو آپ اُن کے لئے لا سکتے ہیں۔
کیا مرگی کے دوروں میں کمی لائی جا سکتی ہے یا اِن کو روکا جا سکتا ہے؟ بعض صورتوں میں دورے پڑنے کا اِمکان زیادہ ہوتا ہے جیسے کہ ذہنی دباؤ یا نیند کی کمی کی صورت میں۔ اِس لئے ماہرین مرگی کے مریضوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ خوب آرام کریں اور ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لئے باقاعدگی سے ورزش کریں۔ بعض اوقات دوائیوں کے اِستعمال سے بھی دوروں کو روکا جا سکتا ہے۔