نمبر ۱ بائبل پر بھروسا کرنا سیکھیں
نمبر ۱ بائبل پر بھروسا کرنا سیکھیں
”ہر ایک صحیفہ جو خدا کے الہام سے ہے تعلیم اور الزام اور اصلاح اور راستبازی میں تربیت کرنے کے لئے فائدہمند بھی ہے۔“—۲-تیمتھیس ۳:۱۶۔
مضبوط ایمان رکھنے کے سلسلے میں رکاوٹ کیا ہے؟ بہت سے لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں کہ بائبل محض انسانی خیالات پر مبنی ایک کتاب ہے۔ بعض لوگوں کا یقین ہے کہ بائبل تاریخی لحاظ سے درست نہیں ہے۔ دیگر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ بائبل میں درج ہدایات ہمارے زمانے کے لوگوں کے لئے فائدہمند نہیں ہیں۔
آپ اِس رکاوٹ پر کیسے قابو پا سکتے ہیں؟ بائبل پر اعتراض اُٹھانے والے لوگوں میں سے زیادہتر نے اِن پر خود تحقیق نہیں کی ہے۔ وہ محض وہی باتیں کہتے ہیں جو اُنہوں نے لوگوں سے سنی ہوتی ہیں۔ تاہم، بائبل آگاہ کرتی ہے: ”نادان ہر بات کا یقین کر لیتا ہے لیکن ہوشیار آدمی اپنی روِش کو دیکھتا بھالتا ہے۔“—امثال ۱۴:۱۵۔
کسی بات پر بغیر سوچےسمجھے یقین کرنے کی بجائے ہمیں پہلی صدی میں بیریہ کے شہر میں رہنے والے مسیحیوں کی مثال پر عمل کرنا چاہئے۔ اُنہوں نے محض سنی ہوئی باتوں کو قبول نہیں کِیا تھا بلکہ وہ ”روزبروز کتابِمُقدس میں تحقیق کرتے تھے کہ آیا یہ باتیں اِسی طرح ہیں۔“ (اعمال ۱۷:۱۱) آئیں دو وجوہات پر غور کریں جن کی بِنا پر آپ یہ بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ بائبل خدا کے الہام سے ہے۔
بائبل تاریخی لحاظ سے درست ہے۔ بعض لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں کہ بائبل میں درج نام اور جگہیں فرضی ہیں۔ تاہم، بہت سی ایسی شہادتیں ملی ہیں جن سے یہ ثابت ہوا ہے کہ بائبل میں درج بیانات دُرست ہیں۔
مثال کے طور پر، یسعیاہ ۲۰:۱ میں اسُور کے بادشاہ سرجون کا ذکر کِیا گیا ہے۔ ایک وقت تھا جب بہت سے عالم یہ کہتے تھے کہ اِس بادشاہ کا حقیقت میں کوئی وجود نہیں تھا۔ مگر ۱۸۴۰ میں، آثارِقدیمہ کے ماہرین نے کھدائی کر کے اِس بادشاہ کے محل کو دریافت کِیا۔ اب بادشاہ سرجون کا شمار مشہور اسُوری بادشاہوں میں ہوتا ہے۔
بائبل بیان کرتی ہے کہ رومی گورنر پنطس پیلاطُس نے یسوع مسیح کی موت کا حکم دیا تھا۔ (متی ۲۷:۱، ۲۲-۲۴) لیکن بائبل پر تنقید کرنے والوں نے اعتراض اُٹھایا کہ اصل میں اِس گورنر کا کوئی وجود نہیں تھا۔ تاہم، ۱۹۶۱ میں اسرائیل کے شہر قیصریہ کے نزدیک ایک پتھر دریافت کِیا گیا جس پر پیلاطُس کا نام اور عہدہ درج تھا۔
بائبل کے تاریخی لحاظ سے درست ہونے کے بارے میں اکتوبر ۲۵، ۱۹۹۹ میں ایک امریکی رسالے (یو.ایس.نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ) نے بیان کِیا: ”آثارِقدیمہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پُرانے اور نئے عہد نامے میں درج بیانات تاریخی لحاظ سے دُرست ہیں۔ مثال کے طور پر، بائبل میں اسرائیلی قوم کے آباؤاجداد، اسرائیل کے مصر سے نکلنے، داؤد بادشاہ کی حکمرانی اور یسوع مسیح کی زندگی کے بارے میں جو کچھ درج ہے آثارِقدیمہ اس کی تصدیق کرتے ہیں۔“ سچ ہے کہ بائبل پر ہمارے ایمان کا انحصار آثارِقدیمہ کی دریافتوں پر نہیں ہے۔ تاہم، ہم یہ توقع کرتے ہیں کہ ایک ایسی کتاب جو خدا کے الہام سے ہے وہ تاریخی لحاظ سے دُرست ہو گی۔
بائبل میں پائی جانے والی حکمت سب لوگوں کے لئے فائدہمند ہے۔ اِس بات کی دریافت سے بھی پہلے کہ جراثیم موجود ہیں اور بیماریاں پھیلاتے ہیں بائبل میں صحتوصفائی کے حوالے سے ہدایات دی گئی تھیں جو ہمارے زمانے میں بھی فائدہمند ہیں۔ (احبار ۱۱:۳۲-۴۰؛ استثنا ۲۳:۱۲، ۱۳) جب خاندان کے افراد ایکدوسرے کے ساتھ پیش آنے کے سلسلے میں بائبل کی ہدایت پر عمل کرتے ہیں تو وہ خوشی حاصل کرتے ہیں۔ (افسیوں ۵:۲۸–۶:۴) خدا کے کلام میں درج اصولوں کے مطابق عمل کرنے والے اشخاص ایک اچھے آجر یا ملازم بن سکتے ہیں۔ (افسیوں ۴:۲۸؛ ۶:۵-۹) اِس کے علاوہ، اِن ہدایات پر عمل کرنا ایک شخص کو جذباتی لحاظ سے بھی مضبوط بناتا ہے۔ (امثال ۱۴:۳۰؛ افسیوں ۴:۳۱، ۳۲؛ کلسیوں ۳:۸-۱۰) یقیناً آپ اپنے خالق کی طرف سے ایسی ہی عمدہ مشورت کی توقع کریں گے۔
بائبل پر بھروسا کرنے کا فائدہ کیا ہے؟ بائبل میں پائی جانے والی حکمت ایک نادان شخص کو بھی دانشمند بنا سکتی ہے۔ (زبور ۱۹:۷) اِس کے علاوہ، جب ہم بائبل پر بھروسا رکھنے لگتے ہیں تو یہ اپنے ایمان کو مضبوط بنانے کے لئے اگلا قدم اُٹھانے میں ہماری مدد کر سکتی ہے۔
مزید معلومات کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے باب ۲ ”بائبل—خدا کی الہامی کتاب“ کو دیکھیں۔ *
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 12 یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ۔