مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سبق نمبر 03

کیا آپ بائبل میں لکھی باتوں پر بھروسا کر سکتے ہیں؟‏

کیا آپ بائبل میں لکھی باتوں پر بھروسا کر سکتے ہیں؟‏

بائبل میں مستقبل کے حوالے سے کافی وعدے کیے گئے ہیں اور بہت سے مشورے دیے گئے ہیں۔ شاید آپ یہ جاننا چاہتے ہوں کہ بائبل میں کیا کچھ بتایا گیا ہے۔ لیکن شاید آپ کے ذہن میں اِس حوالے سے کچھ سوال بھی ہوں۔ کیا آپ کو اِتنی پُرانی کتاب میں لکھے وعدوں پر بھروسا کر‌نا چاہیے؟ کیا آپ کو اِس میں دیے گئے مشوروں پر عمل کر‌نا چاہیے؟ کیا آپ بائبل میں لکھی باتوں پر عمل کر‌نے سے ایک اچھی زند‌گی گزار سکتے ہیں؟ کیا آپ اُن باتوں پر یقین رکھ سکتے ہیں جو بائبل میں مستقبل کے حوالے سے بتائی گئی ہیں؟ لاکھوں لوگ بائبل میں لکھی باتوں پر بھروسا کر‌تے ہیں۔ کیا آپ کو بھی ایسا کر‌نا چاہیے؟ آئیں، دیکھیں۔‏

1.‏ بائبل میں جن واقعات کا ذکر کِیا گیا ہے، وہ سچے ہیں یا فرضی؟‏

بائبل میں بتایا گیا ہے کہ اِس میں ‏’‏سچی باتیں‘‏ لکھی ہیں۔ (‏واعظ 12:‏10‏)‏ بائبل میں سچے واقعات بیان کیے گئے ہیں جن میں ایسے لوگو‌ں کا ذکر ہے جو اصل میں تھے۔ (‏لُوقا 1:‏3؛‏ 3:‏1، 2 کو پڑھیں۔)‏ پُرانے واقعات، چیزوں اور جگہوں پر تحقیق کر‌نے والوں کا کہنا ہے کہ بائبل میں تاریخوں، لوگو‌ں، جگہوں اور واقعات کے بارے میں بالکل صحیح معلومات دی گئی ہیں۔‏

2.‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ بائبل میں لکھی معلومات ہمارے زمانے کے حساب سے صحیح ہیں؟‏

بائبل میں بہت سی ایسی باتیں لکھی ہیں جن سے اُس زمانے کے لوگ واقف نہیں تھے جس میں بائبل لکھی گئی۔ مثال کے طور پر اِس میں کچھ ایسی باتیں لکھی ہیں جن کا تعلق سائنس سے ہے۔ اِن میں سے کافی ساری باتیں ایسی ہیں جنہیں اُس زمانے کے لوگ نہیں مانتے تھے۔ لیکن ہمارے زمانے میں سائنس نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ بائبل میں بالکل صحیح معلومات دی گئی ہیں۔ اِس میں لکھی باتیں ‏”‏سچائی“‏ پر مبنی ہیں اور ‏”‏ابدُالآباد“‏ یعنی ہمیشہ قائم رہیں گی۔—‏زبور 111:‏8‏۔‏

3.‏ ہم اُن باتوں پر بھروسا کیوں کر سکتے ہیں جو بائبل میں مستقبل کے حوالے سے لکھی ہیں؟‏

بائبل میں بہت سی پیش‌گو‌ئیاں لکھی ہیں۔ اِن پیش‌گو‌ئیوں میں ایسی باتیں بتائی گئی ہیں ‏”‏جو اب تک وقوع میں نہیں آئیں“‏ یعنی پوری نہیں ہوئیں۔ (‏یسعیاہ 46:‏10‏)‏ بائبل میں بہت سے ایسے واقعات کے بارے میں پہلے سے بتا دیا گیا تھا جو ابھی ہوئے بھی نہیں تھے۔ اِس میں یہ بھی بتا دیا گیا تھا کہ ہمارے زمانے میں حالات کیسے ہوں گے۔ اِس سبق میں ہم بائبل میں لکھی کچھ پیش‌گو‌ئیوں پر بات کر‌یں گے۔ آپ یہ دیکھ کر حیران رہ جائیں گے کہ اُن پیش‌گو‌ئیوں کی ایک ایک بات بالکل سچ ہے۔‏

موضوع کی گہرائی میں جائیں

دیکھیں کہ بائبل میں سائنس کے حوالے سے جو باتیں لکھی ہیں، اُنہیں آج‌کل سائنس صحیح کیوں مانتی ہے۔ اِس کے علاوہ بائبل میں لکھی کچھ پیش‌گو‌ئیوں پر بھی غور کر‌یں۔‏

4.‏ بائبل میں لکھی باتیں سائنس کے لحاظ سے درست ہیں

پُرانے زمانے میں زیادہ‌تر لوگ یہ مانتے تھے کہ زمین کسی چیز پر ٹکی ہوئی ہے۔ ویڈیو چلائیں‏۔‏

غور کر‌یں کہ تقریباً 3500 سال پہلے ایوب کی کتاب میں کیا بتایا گیا تھا۔ ایوب 26:‏7 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر بات‌چیت کر‌یں:‏

  • ہمیں بائبل میں یہ پڑھ کر حیرانی کیوں ہوتی ہے کہ زمین ’‏خلا میں لٹکی‘‏ ہے؟‏

سورج کی تپش سے سمندروں سے پانی بھاپ بن کر اُڑ جاتا ہے۔ پھر جب بارش ہوتی ہے تو یہ پانی سمندروں میں واپس آ جاتا ہے۔ یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے اور اِسے آبی چکر کہتے ہیں۔تقریباً 200 سال پہلے تک لوگ آبی چکر کو اچھی طرح نہیں سمجھتے تھے۔ لیکن بائبل میں ہزاروں سال پہلے اِس کے بارے میں بتا دیا گیا تھا۔ ایوب 36:‏27، 28 کو پڑھیں اور پھر اِن سوالوں پر بات‌چیت کر‌یں:‏

  • آبی چکر کی یہ وضاحت پڑھ کر ہمیں حیرانی کیوں ہوتی ہے؟‏

  • آپ نے جو آیتیں ابھی پڑھی ہیں، کیا اُن سے بائبل پر آپ کا بھروسا مضبوط ہوا ہے؟‏

5.‏ بائبل میں اہم واقعات کے بارے میں پہلے سے بتا دیا گیا تھا

یسعیاہ 44:‏27–‏45:‏2 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر بات‌چیت کر‌یں:‏

  • بابل کی تباہی سے 200 سال پہلے ہی بائبل میں اِس حوالے سے کون سی باتیں بتا دی گئی تھیں؟‏

ویڈیو چلائیں۔‏

تاریخ سے ثابت ہوتا ہے کہ فارس کے بادشاہ خورس نے 539 قبل‌ازمسیح میں (‏یعنی یسوع مسیح کی پیدائش سے 540 سال پہلے)‏ اپنی فوج کے ساتھ شہر بابل کو فتح کِیا۔ شہر بابل کے گِرد ایک دریا بہتا تھا جس کی وجہ سے یہ شہر محفوظ تھا۔خورس کی فوج نے اِس دریا کا رُخ موڑ دیا۔ اور پھر وہ لوگ آسانی سے شہر میں داخل ہو گئے کیونکہ اِس کے دروازے کُھلے ہوئے تھے۔ اُنہوں نے لڑائی کے بغیر ہی شہر کو فتح کر لیا۔ اِس واقعے کو 2500 سال سے بھی زیادہ ہو گئے ہیں لیکن بابل اب بھی ویران پڑا ہے۔ غور کر‌یں کہ اِس حوالے سے بائبل میں کیا بتایا گیا تھا۔‏

یسعیاہ 13:‏19، 20 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر بات‌چیت کر‌یں:‏

  • اِن آیتوں میں لکھی پیش‌گو‌ئی کیسے پوری ہوئی؟‏

عراق میں موجود شہر بابل کے کھنڈر

6.‏ آج‌کل دُنیا میں جو کچھ ہو رہا ہے، اُس کے بارے میں بائبل میں پہلے سے بتا دیا گیا تھا

بائبل میں ہمارے زمانے کو ’‏آخری زمانہ‘‏ کہا گیا ہے۔ (‏2-‏تیمُتھیُس 3:‏1‏)‏ غور کر‌یں کہ بائبل میں اِس زمانے کے حوالے سے کیا بتایا گیا تھا۔‏

متی 24:‏6، 7 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر بات‌چیت کر‌یں:‏

  • بائبل میں آخری زمانے کے حوالے سے کیا کچھ بتایا گیا تھا جو آج‌کل ہو رہا ہے؟‏

دوسرا تیمُتھیُس 3:‏1-‏5 کو پڑھیں اور پھر اِن سوالوں پر بات‌چیت کر‌یں:‏

  • بائبل میں آخری زمانے کے لوگو‌ں کے حوالے سے کیا بتایا گیا تھا؟‏

  • اِن میں سے کون سی ایسی باتیں ہیں جو آپ نے لوگو‌ں میں دیکھی ہیں؟‏

کچھ لوگ کہتے ہیں:‏ ”‏بائبل میں جو واقعات لکھے ہیں، وہ سچے نہیں ہیں۔“‏

  • آپ کے خیال میں اِس بات کا سب سے بڑا ثبوت کیا ہے کہ ہم بائبل پر بھروسا کر سکتے ہیں؟‏

خلاصہ

بائبل میں لکھی باتیں تاریخ اور سائنس کے لحاظ سے صحیح ہیں اور اِس میں درج پیش‌گو‌ئیاں سچی ہیں۔ اِس لیے ہم بائبل پر بھروسا کر سکتے ہیں۔‏

دُہرائی

  • بائبل میں جن واقعات کا ذکر کِیا گیا ہے، وہ سچے ہیں یا فرضی؟‏

  • بائبل میں ایسی کون سی باتیں لکھی ہیں جو سائنس کے لحاظ سے درست ہیں؟‏

  • کیا ہم اُن باتوں پر بھروسا کر سکتے ہیں جو بائبل میں مستقبل کے حوالے سے لکھی ہیں؟ اگر ہاں تو کیوں اور اگر نہیں تو کیوں نہیں؟‏

اب یہ کر‌نا ہے:‏

مزید جانیں

کیا بائبل میں ایسی باتیں لکھی ہیں جو سائنس کے لحاظ سے صحیح نہیں ہیں؟‏

‏”‏کیا بائبل میں درج سائنسی معلومات درست ہیں؟“‏ (‏ویب‌سائٹ پر مضمون)‏

‏’‏آخری زمانے‘‏ کے حوالے سے کچھ حقائق پر غور کر‌یں۔‏

‏”‏۶ پیشینگوئیاں جو آج‌کل پوری ہو رہی ہیں“‏ (‏مینارِنگہبانی،‏ یکم جون 2011ء)‏

اِس ویڈیو میں دیکھیں کہ یونانی حکومت کے حوالے سے بائبل میں لکھی پیش‌گو‌ئیاں کیسے پوری ہوئیں۔‏

‏”‏خدا کی پیش‌گوئیوں“‏ سے ہمارا ایمان مضبوط ہوتا ہے (‏22:‏5)‏

اِس مضمون میں پڑھیں کہ جب ایک شخص کو بائبل میں لکھی پیش‌گو‌ئیوں کے بارے میں پتہ چلا تو بائبل کے بارے میں اُس کی سوچ کیسے بدل گئی۔‏

‏”‏مَیں تو خدا کے وجود کو مانتا ہی نہیں تھا“‏ (‏‏”‏مینارِنگہبانی“‏ کا مضمون)‏