کنواری مریم—پاک کلام میں اُن کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟
پاک کلام کا جواب
پاک کلام کے مطابق یسوع مسیح کی ماں، مریم کو یہ اعزاز ملا کہ وہ یسوع کو اُس وقت جنم دیں جب وہ کنواری تھیں۔ پاک کلام میں یسعیاہ کی کتاب میں اِس معجزے کی پیش گوئی کی گئی تھی اور اِس پیش گوئی کی تکمیل کے بارے میں متی اور لُوقا کی اِنجیلوں میں لکھا ہے۔
مسیح کی پیدائش کے بارے میں پیش گوئی کرتے وقت یسعیاہ نبی نے کہا: ”دیکھو ایک کنواری حاملہ ہوگی اور بیٹا پیدا ہوگا اور وہ اُس کا نام عماؔنوایل رکھے گی۔“ (یسعیاہ 7:14) خدا کے اِلہام سے متی کی اِنجیل کو لکھنے والے نے بتایا کہ یہ پیش گوئی اُس وقت پوری ہوئی جب یسوع کی پیدائش کے لیے مریم کا حمل ٹھہرا۔ یہ بتانے کے بعد کہ مریم معجزانہ طور پر حاملہ ہوئیں، متی نے لکھا: ”یہ سب کچھ اِس لیے ہوا تاکہ وہ بات پوری ہو جو یہوواہ نے اپنے نبی کے ذریعے کہی تھی کہ ”دیکھو! کنواری حاملہ ہوگی اور اُس کا بیٹا ہوگا اور اُس کے بیٹے کا نام عمانوئیل رکھا جائے گا جس کا مطلب ہے: خدا ہمارے ساتھ ہے۔““—متی 1:22، 23۔
لُوقا کی اِنجیل لکھنے والے نے بھی بتایا کہ مریم معجزانہ طور پر حاملہ ہوئیں۔ اُنہوں نے لکھا کہ خدا نے جبرائیل فرشتے کو ”ایک کنواری کے پاس بھیجا جس کا نام مریم تھا۔ مریم کی منگنی یوسف سے ہوئی تھی جن کا تعلق داؤد کے گھرانے سے تھا۔“ (لُوقا 1:26، 27) مریم نے اِس بات کی تصدیق کی کہ وہ کنواری ہیں۔ جب اُنہوں نے سنا کہ وہ مسیح کو جنم دیں گی تو اُنہوں نے کہا: ”یہ کیوں کر ہو سکتا ہے؟ ابھی تو مَیں کنواری ہوں۔“—لُوقا 1:34، اُردو جیو ورشن۔
ایک کنواری نے بچے کو کیسے جنم دیا؟
مریم پاک روح کے ذریعے حاملہ ہوئیں۔ (متی 1:18) جبرائیل فرشتے نے مریم کو بتایا: ”آپ پر پاک روح نازل ہوگی اور خدا تعالیٰ کی قدرت سایہ کرے گی۔ اِس وجہ سے وہ بچہ خدا کا بیٹا a اور مُقدس کہلائے گا۔“ (لُوقا 1:35) خدا نے معجزانہ طور پر اپنے بیٹے کی زندگی کو مریم کے رحم میں منتقل کر دیا اور یوں مریم حاملہ ہو گئیں۔
خدا نے یہ بندوبست کیوں کِیا کہ یسوع مسیح ایک کنواری سے پیدا ہوں؟
اِس بندوبست کا مقصد یہ تھا کہ یسوع مسیح بےعیب جسم کے ساتھ پیدا ہوں تاکہ وہ اِنسانوں کو گُناہ اور موت سے نجات دِلا سکیں۔ (یوحنا 3:16؛ عبرانیوں 10:5) خدا نے یسوع کی زندگی کو مریم کے رحم میں منتقل کر دیا۔ اِس کے بعد یقیناً پاک روح نے مریم کے رحم میں یسوع کی حفاظت کی تاکہ وہ ہر طرح کے عیب سے پاک رہیں۔—لُوقا 1:35۔
اِس طرح یسوع ایک بےعیب اِنسان کے طور پر پیدا ہوئے بالکل ویسے ہی جیسے آدم گُناہ کرنے سے پہلے تھے۔ پاک کلام میں یسوع کے بارے میں کہا گیا ہے: ”اُس نے کوئی گُناہ نہیں کِیا۔“ (1-پطرس 2:22) ایک بےعیب شخص کے طور پر یسوع مسیح اِنسانوں کو گُناہ اور موت سے نجات دِلانے کے لیے اپنی جان فدیے کے طور پر دے سکتے تھے۔—1-کُرنتھیوں 15:21، 22؛ 1-تیمُتھیُس 2:5، 6۔
کیا مریم ساری عمر کنواری رہیں؟
پاک کلام میں یہ تعلیم نہیں دی گئی کہ مریم ساری عمر کنواری رہیں۔ اِس کی بجائے پاک کلام سے پتہ چلتا ہے کہ مریم کے اَور بھی بچے ہوئے۔—متی 12:46؛ مرقس 6:3؛ لُوقا 2:7؛ یوحنا 7:5۔
کیا مریم اپنی ماں کے رحم سے ہی گُناہ سے پاک تھیں؟
نہیں۔ کچھ مذہب مانتے ہیں کہ مریم اپنی ماں کے رحم سے ہی گُناہ سے پاک تھیں۔ مثال کے طور پر ”نیو کیتھولک اِنسائیکلوپیڈیا“ کے مطابق ”کنواری مریم شروع سے ہی آدم اور حوا سے ملنے والے گُناہ سے پاک تھیں یعنی اپنی ماں کے رحم سے ہی۔ باقی سب اِنسانوں کو گُناہ پیدائشی طور پر ورثے میں ملتا ہے۔ ... لیکن خدا کی خاص رحمت کی وجہ سے مریم نے یہ گُناہ ورثے میں نہیں پایا۔“ b
لیکن پاک کلام میں یہ کہیں نہیں بتایا گیا کہ مریم آدم اور حوا سے ملنے والے گُناہ سے پاک تھیں۔ (زبور 51:5؛ رومیوں 5:12) یاد رکھیں کہ مریم نے گُناہ کی معافی کے لیے وہ قربانی چڑھائی جو موسیٰ کی شریعت کے مطابق ایک ماں کو بچے کی پیدائش کے بعد چڑھانی ہوتی تھی۔ یہ قربانی چڑھانے سے مریم نے ظاہر کِیا کہ وہ گُناہ گار ہیں۔ (احبار 12:2-8؛ لُوقا 2:21-24) ”نیو کیتھولک اِنسائیکلوپیڈیا“ میں لکھا ہے: ”صحیفوں میں واضح طور پر تصورِنرمل [یعنی یہ تصور کہ مریم اپنی ماں کے رحم سے ہی گُناہ سے پاک تھیں] کی تعلیم نہیں دی گئی۔ ... [یہ] تصور چرچ کے اپنے اندازے پر مبنی ہے۔“
مریم کے بارے میں ہمارا نظریہ کیا ہونا چاہیے؟
مریم نے ایمان، فرمانبرداری، خاکساری اور خدا سے گہری محبت کرنے کی بڑی اچھی مثال قائم کی۔ اُن کا شمار خدا کے اُن وفادار بندوں میں ہوتا ہے جن کی مثال پر ہمیں عمل کرنا چاہیے۔—عبرانیوں 6:12۔
حالانکہ مریم کو یہ خاص اعزاز دیا گیا تھا کہ وہ یسوع مسیح کی ماں بنیں لیکن پاک کلام میں یہ تعلیم نہیں دی گئی کہ ہمیں مریم کی پرستش کرنی چاہیے یا اُن سے دُعا مانگنی چاہیے۔ یسوع مسیح نے کبھی بھی اپنی ماں کو الگ سے کوئی خاص اعزاز نہیں دیا تھا اور نہ ہی اُنہوں نے اپنے پیروکاروں کو ایسا کرنے کو کہا تھا۔ دراصل مریم کا ذکر صرف اِنجیلوں میں اور بس ایک بار اعمال کی کتاب میں آیا ہے۔ لیکن پاک کلام کے اُس حصے کی باقی 22 کتابوں میں اُن کا ذکر نہیں کِیا گیا جسے نیا عہدنامہ کہا جاتا ہے۔—اعمال 1:14۔
پاک کلام سے اِس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملتا کہ پہلی صدی کے مسیحیوں نے مریم کو خاص عقیدت دی تھی یا اُن کی تعظیم کی تھی۔ اِس کی بجائے پاک کلام میں کہا گیا ہے کہ مسیحیوں کو صرف خدا کی عبادت کرنی چاہیے۔—متی 4:10۔
a کچھ لوگ اِصطلاح ”خدا کا بیٹا“ اِستعمال کرنے پر اِعتراض کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اِس سے لگتا ہے کہ خدا نے کسی عورت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تھے۔ لیکن پاک صحیفوں میں یہ تعلیم نہیں دی گئی۔ پاک کلام میں اِس لیے یسوع مسیح کو”خدا کا بیٹا“ اور ”کائنات کا پہلوٹھا“ کہا گیا ہے کیونکہ خدا نے اُنہیں سب سے پہلے بنایا تھا اور وہ واحد ہستی ہیں جنہیں خدا نے خود بنایا تھا۔ (کُلسّیوں 1:13-15، اُردو جیو ورشن) پاک کلام میں سب سے پہلے اِنسان آدم کا حوالہ بھی ”خدا کے بیٹے“ کے طور پر دیا گیا ہے۔ (لُوقا 3:38) اِس کی وجہ یہ ہے کہ خدا نے آدم کو بنایا تھا۔
b دوسرا ایڈیشن، جِلد 7، صفحہ 331