اِمدادی کارروائیاں—محبت کا ثبوت
یہوواہ کے گواہ ضرورت کے وقت اپنے ہم ایمانوں اور دوسرے لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ اِس طرح وہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ دوسروں سے محبت کرتے ہیں جو سچے مسیحیوں کی پہچان ہے۔—یوحنا 13:35۔
جب کسی علاقے میں کوئی آفت آتی ہے تو یہوواہ کے گواہوں کی برانچیں اِمدادی کمیٹیاں بناتی ہیں جو متاثرین کی مدد کے لیے اِنتظامات کرتی ہیں۔ مقامی کلیسیائیں (یعنی جماعتیں) بھی اِن کمیٹیوں کا ہاتھ بٹاتی ہیں۔ یہوواہ کے گواہ نہ صرف متاثرین کی مالی مدد کرتے ہیں بلکہ اُنہیں پاک کلام سے تسلی بھی دیتے ہیں۔ اِس مضمون میں 2011ء کے وسط سے 2012ء کے وسط تک ہونے والی اِمدادی کارروائیوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
جاپان: 11 مارچ 2011ء کو شمالی جاپان میں شدید زلزلے کے نتیجے میں سونامی آیا جس سے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے۔ پوری دُنیا سے یہوواہ کے گواہوں نے عطیات اور اِمداد بھیجی اور اِمدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے بہت سے رضاکار بھی وہاں پہنچے۔
برازیل: سیلاب آنے اور مٹی کے تودے گِرنے کی وجہ سے سینکڑوں لوگ مارے گئے۔ یہوواہ کے گواہوں نے متاثرہ علاقوں میں پانی کی 20 ہزار بوتلیں، 42 ٹن خوراک، 10 ٹن کپڑے، 5 ٹن صفائی کا سامان اور دوائیاں وغیرہ بھیجیں۔
کانگو(برازاویل): دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 4 یہوواہ کے گواہوں کے گھر بالکل تباہ ہو گئے اور 28 گواہوں کے گھروں کو نقصان پہنچا۔ متاثرہ یہوواہ کے گواہوں کو خوراک اور کپڑے مہیا کیے گئے اور مقامی گواہوں نے اُن کو اپنے گھروں میں ٹھہرایا۔
کانگو(کنشاسا): شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب آیا جس کے متاثرین کو کپڑے فراہم کیے گئے۔ اِس کے علاوہ ہیضے کی وبا سے متاثرہ لوگوں کے لیے دوائیاں مہیا کی گئیں۔ پناہ گزین کیمپوں میں رہنے والوں کے لیے دوائیاں، فصل اُگانے کے لیے بیج اور کئی ٹن کپڑے بھیجے گئے۔
وینزویلا: شدید بارشوں کی وجہ سے سیلاب آئے اور مٹی کے تودے گِرے۔ اِمدادی کمیٹیوں نے 288 یہوواہ کے گواہوں کی مدد کی اور 50 سے زیادہ نئے گھر بنائے۔ اِن کمیٹیوں نے اُن لوگوں کی بھی مدد کی جن کے گھروں کو جھیل ویلنسیا میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے خطرہ تھا۔
فلپائن: سمندری طوفانوں کی وجہ سے سیلاب آئے۔ برانچ نے متاثرین کے لیے خوراک اور کپڑے بھیجے اور مقامی یہوواہ کے گواہوں نے پانی اُترنے کے بعد صفائی ستھرائی کے کام میں ہاتھ بٹایا۔
کینیڈا: صوبے البرٹا میں آگ لگنے سے قصبہ سلیو لیک بہت متاثر ہوا۔ پورے ملک سے یہوواہ کے گواہوں نے وہاں کی کلیسیا کو بہت زیادہ عطیات بھیجے تاکہ صفائی کے کام میں مدد ہو سکے۔ لیکن کلیسیا کو سارے عطیات کی ضرورت نہیں تھی اِس لیے آدھی سے زیادہ رقم دوسرے ملکوں میں آفتوں سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے بھیج دی گئی۔
آئیوری کوسٹ: جنگ سے پہلے، جنگ کے دوران اور جنگ کے بعد متاثرین کو ضروری چیزیں، رہائش اور دوائیاں فراہم کی گئیں۔
فیجی: شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے یہوواہ کے گواہوں کے 192 خاندانوں کے کھیت تباہ ہو گئے اور اُن کی خوراک اور آمدنی کا کوئی ذریعہ نہ رہا۔ اُن سب کے لیے خوراک کا اِنتظام کِیا گیا۔
گھانا: ملک کے مشرقی علاقے میں سیلاب کے متاثرین کو خوراک اور بیج فراہم کیے گئے اور اُن کے لیے رہائش کا اِنتظام کِیا گیا۔
ریاستہائے متحدہ امریکہ: شدید آندھیوں اور طوفانوں کی وجہ سے تین ریاستوں میں یہوواہ کے گواہوں کے 66 گھروں کو نقصان پہنچا اور 12 گھر بالکل تباہ ہو گئے۔ حالانکہ زیادہ تر مالک مکانوں نے بیمہ پالیسی کرا رکھی تھی لیکن پھر بھی تعمیر اور مرمت کے کام کے لیے اُن کی مدد کی گئی۔
ارجنٹائن: یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیاؤں نے ملک کے جنوبی علاقے میں اُن لوگوں کی مدد کی جن کے گھر آتش فشاں پہاڑ سے نکلنے والی راکھ سے متاثر ہوئے۔
موزمبیق: قحط سالی سے متاثرہ 1000 سے زیادہ لوگوں کے لیے خوراک کا بندوبست کِیا گیا۔
نائیجیریا: 24 یہوواہ کے گواہوں کو جو بس کے ایک سنگین حادثے میں زخمی ہوئے، مالی مدد فراہم کی گئی۔ ملک کے شمالی علاقوں میں اُن لوگوں کی بھی مدد کی گئی جو نسلی اور مذہبی فسادات کی وجہ سے بےگھر ہو گئے۔
بینن: سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے دوائیاں، کپڑے، مچھردانیاں، پانی اور رہائش مہیا کی گئی۔
ڈومینیکن ریپبلک: سمندری طوفان آئرین کے بعد مقامی کلیسیاؤں نے گھروں کی مرمت میں مدد کی اور دوسری چیزیں بھی فراہم کیں۔
ایتھیوپیا: دو علاقوں میں قحط سالی اور ایک علاقے میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے رقم مہیا کی گئی۔
کینیا: قحط سالی سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے عطیات فراہم کیے گئے۔
ملاوی: ایک پناہ گزین کیمپ میں رہنے والوں کی مدد کی گئی۔
نیپال: مٹی کے تودے گِرنے سے یہوواہ کی ایک گواہ کا گھر تباہ ہو گیا۔ اُس کے لیے عارضی رہائش گاہ فراہم کی گئی اور مقامی کلیسیا نے اُس کی مدد کی۔
پاپوا نیوگنی: شدت پسندوں نے یہوواہ کے گواہوں کے آٹھ گھر جلا دیے۔ اِن گھروں کو دوبارہ بنانے کے لیے اِنتظامات کیے گئے۔
رومانیہ: سیلاب کے نتیجے میں کچھ یہوواہ کے گواہ بےگھر ہو گئے۔ اُن کے گھر دوبارہ بنانے کا بندوبست کِیا گیا۔
مالی: قحط سالی کی وجہ سے زیادہ فصلیں نہیں ہوئیں اِس لیے پڑوسی ملک سینیگال سے اُن لوگوں کے لیے اِمداد بھیجی گئی جنہیں خوراک کی قلت کا سامنا تھا۔
سیرا لیون: جنگ سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے یہوواہ کے گواہوں کا علاج کرنے کے لیے فرانس سے ڈاکٹر آئے جو خود بھی یہوواہ کے گواہ تھے۔
تھائی لینڈ: خطرناک سیلابوں نے کئی صوبوں میں تباہی مچائی۔ اِمدادی ٹیموں نے 100 گھروں اور 6 عبادت گاہوں کی مرمت اور صفائی کا کام کِیا۔
چیک ریپبلک: سیلاب کی وجہ سے کئی گھروں کو نقصان پہنچا۔ پڑوسی ملک سلواکیہ کے یہوواہ کے گواہوں نے اِمداد فراہم کی۔
سری لنکا: سونامی کے بعد ہونے والی اِمدادی کارروائیاں بڑی حد تک مکمل ہو چکی ہیں۔
سوڈان: ملک میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے بےگھر ہونے والے یہوواہ کے گواہوں کو خوراک، کپڑے، جُوتے اور پلاسٹک کی شیٹیں بھیجی گئیں۔
تنزانیہ: شدید سیلاب کی وجہ سے 14 خاندانوں کا کافی نقصان ہوا۔ اُس علاقے کی کلیسیاؤں نے کپڑے اور گھریلو اِستعمال کی چیزیں بھیجیں۔ اِس کے علاوہ ایک گھر کو دوبارہ سے تعمیر بھی کِیا گیا۔
زمبابوے: قحط کی وجہ سے ایک علاقے کے لوگ بہت متاثر ہوئے۔ اُن کی مدد کے لیے خوراک اور پیسے بھیجے گئے۔
بُرونڈی: پناہ گزینوں کو دوائیاں اور اِمداد فراہم کی گئی۔